پتا دے رہاہے ، رب تعالیٰ محفوظ رکھے ۔ (مراٰۃ المناجیح ، ۴/ ۲۹۰)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
(6) پاک دامن عورت پر تہمت لگانا
سرکارِنامدار، مدینے کے تاجدار صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:اِنَّ قَذْفَ الْمُحْصَنَۃِ یَھْدِمُ عَمَلَ مِائَۃِ سَنَۃٍ یعنی کسی پاک دامن عورت پر زِناکی تُہمت لگانا سو سال کی نیکیوںکوبربادکرتاہے۔ (مُعْجَم کبِیْر، ۳/ ۱۶۸،حدیث: ۳۰۲۳)
اس حدیثِ پاک سے ان لوگوں کوعبرت حاصِل کرنی چاہئے جوصِرف شک کی بِنا پر پارسا عورتوں پرتُہمتِ زِناباندھ بیٹھتے ہیں ۔حضرت علامہ مولانا عبدالرء ُوف مناوی شافعیعلیہ رحمۃُ اللّٰہِ القوی مذکورہ حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں:یعنی اگر بالفرض وہ شخص سو سال تک زندہ رہ کر عبادت کرے تو بھی یہ بہتان اس کے ان اعمال کو ضائع کردے گا۔اس فرمانِ عالیشان میں اس عمل پر سخت تنبیہ اور زبان کی حفاظت پر بھر پور ترغیب ہے۔اس طرح کی دیگر روایات پر قیاس کرتے ہوئے ظاہر یہ ہے کہ سو سے مرادمخصوص عدد نہیں بلکہ کثرت ہے ،اس روایت میں موجود شدید وعید سے یہ نتیجہ نکالا گیا ہے کہ یہ عمل کبیرہ گناہ ہے۔ (فیض القدیر،۲/۶۰۱،تحت الحدیث:۲۳۴۰)