لکڑی کا باکس(حکایت:1)
ایک شخص مال کمانے کی غرض سے بیرونِ ملک گیا ،وہاں اس نے لکڑی کا ایک پراناباکس(Box) خرید کر اسے تالا لگایا اوراپنی رہائش گاہ میں رکھ لیا اور جو کچھ کماتا اپنی ضروریات کے لئے رقم الگ کرنے کے بعد بقیہ کمائی ایک سوراخ کے ذریعے باکس میں ڈال دیا کرتا، جب کافی عرصہ گزر گیا تو اس نے سوچا اب تو اچھی خاصی رقم جمع ہوگئی ہوگی ،چنانچہ اس نے خوشی خوشی اپنا باکس کھولا تو یہ دیکھ کر سر پکڑ لیا کہ اس میں دِیمک(Termites) لگی ہوئی تھی جس نے اس کے کرنسی نوٹوں میں سے کچھ کو مکمل اور بقیہ کو جزوی طور پر چاٹ کر تباہ کر ڈالا تھا اور وہ نوٹ اب اس کے کسی کام کے نہیں رہے تھے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس فرضی حکایت سے ہمیں یہ درس ملا کہ کمانے کے بعد کمائی کو بچانا بھی ضروری ہے اوراس کے لئے اسے ہرایسی چیز سے دور رکھنا چاہئے جو اس کو ختم یا کم کرسکتی ہو ،یہی معاملہ نیکیاں کمانے کا ہے کہ نیکیاں کمانے کے بعد ان نیکیوں کو اُخروی زندگی کے لئے محفوظ رکھا جائے اور ہر ایسے کام سے بچا جائے جس کی وجہ سے نیکیوں کا ثواب ضائع یا کم ہوسکتا ہو۔نفس وشیطان انسان کو نیکی سے روکنے کے لئے پورا زور لگاتے ہیں ، اگر انسان ان کے وار ناکام کرکے نیکی کرنے میں کامیاب ہوبھی جائے تو ان کی کوشش ہوتی ہے کہ انسان کی نیکی ذخیرۂ آخرت میں جمع