بیشک نیکیاں برائیوں کو مٹادیتی ہیں ۔(پ۱۲،ھود:۱۱۴)} (مراٰۃ المناجیح،۶/۶۱۵)
حضرت علامہ عبدالرء ُوف مناوی شافعی علیہ رحمۃُ اللّٰہِ القوی اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں:حسد حاسد کو محسود کی غیبت کرنے اوربُرا بھلا کہنے تک لے جاتا ہے بلکہ وہ اس کا مال ضائع کرنے اور جان سے مارنے کی کوشش بھی کرتا ہے اور یہ سب کام ظُلم ہیں ،روزِ قیامت ان کا حساب لیا جائے گا اور ان کے بدلے میں حاسد کی نیکیاں لے لی جائیں گی۔ (فیض القدیر،۳/۱۶۲،تحت الحدیث:۲۹۰۸)
؎ تُلیں میرے اعمال مِیزاں پہ جس دَم
پڑے اِک بھی نیکی نہ کم یاالٰہی
(وسائل بخشش، ص۱۱۰)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
حسد کے مارے یہودیوں نے جھوٹ بولا(حکایت:6)
قراٰن کریم کے پہلے پارے کی سورۂ بقرہ،آیت79 میں ارشاد ہوتا ہے: فَوَیۡلٌ لِّلَّذِیۡنَ یَکْتُبُوۡنَ الْکِتٰبَ بِاَیۡدِیۡہِمْ ٭ ثُمَّ یَقُوۡلُوۡنَ ہٰذَا مِنْ عِنۡدِ اللہِ لِیَشْتَرُوۡا بِہٖ ثَمَنًا قَلِیۡلًا ؕ (پ۱ ، البقرۃ : ۷۹)
ترجمہ کنز الایمان : تو خرابی ہے ان کے لئے جو کتاب اپنے ہاتھ سے لکھیں پھر کہہ دیں یہ خدا کے پاس سے ہے کہ اس کے عوض تھوڑے دام حاصل کریں۔
حضرتِ سیِّدُنا ابن عباس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہما اس آیت کے تحت فرماتے ہیں : ہودیوں نے نبی کریم صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم کی توراۃ میں یہ صفات لکھی پائیں کہ