گے ۔ خیال رہے کہ گناہِ صغیرہ ہمیشہ کرنے سے کبیرہ بن جاتا ہے ۔ شراب خوری خود ہی سخت جرم ہے پھر اس پر ہمیشگی ڈبل (Double)جرم ۔ (مراٰۃ المناجیح ، ۶/ ۵۳۰)
اِحسان کا بدلہ چکایا(حکایت:5)
حضرت سیدنا عُبَید اللّٰہ بن عباس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہمابہت بڑے سخی تھے۔ ایک دن آپ اپنے گھر کے صحن میں موجود تھے کہ ایک شخص نے حاضر ہو کر عرض کی:اے ابن عباس!میرا آپ پر ایک احسان ہے اور مجھے اس کے بدلے کی حاجت ہے۔آپ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہنے اسے غور سے دیکھا لیکن پہچان نہ سکے،دریافت فرمایا: تمہارا مجھ پر کیا احسان ہے؟اس نے عرض کیا:ایک دفعہ میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ زمزم شریف کے کنویں کے پاس موجودتھے،آپ کا غلام آپ کے لئے کنویں سے آبِ زمزم نکال رہا تھا اور سورج کی تَمازَت (یعنی گرمی)آپ کو جھلسا رہی تھی،یہ دیکھ کر میں نے اپنی چادر سے آپ پر سایہ کردیا یہاں تک کہ آپ آبِ زم زم پی کر فارغ ہوگئے۔حضرت سیدنا عُبَید اللّٰہ بن عباس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہمانے ارشاد فرمایا:ہاں! مجھے یہ بات یاد آگئی،پھر آپ نے غلام سے فرمایا:تمہارے پاس کتنا مال موجود ہے؟ اس نے عرض کی:دو سو دینار اور دس ہزار درہم۔ارشاد فرمایا:یہ سب اِسے دیدو اور میں نہیں سمجھتا کہ اِن سے اِس کے احسان کا بدلہ پورا ہوا ہے۔(المستطرف ،۱/۲۷۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد