Brailvi Books

نیکیاں برباد ہونے سے بچائیے
13 - 100
 لِاُمَّتِہٖ وَمَعْرِفَتِہٖ بِاَحْوَالِھِمْ ونِیَّاتِہِمْ وَعَزَائِمِھِمْ وَخَوَاطِرِھِمْ وَذٰلِکَ عِنْدَہ جَلِیٌّ لَا خِفَاء َ بِہٖ ترجمہ:حضورِ اَقدس صلی اﷲتعالٰی علیہ وسلم کی حیات و وفات میں اس بات میں کچھ فرق نہیں کہ وہ اپنی اُمت کو دیکھ رہے ہیں اور ان کی حالتوں، اُن کی نیتوں، اُن کے اِرادوں، اُن کے دلوں کے خیالوں کو پہچانتے ہیں اور یہ سب حضور (صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم)پر ایساروشن ہے جس میں اصلاً پوشیدگی نہیں۔ 
    امام رحمہ اللّٰہ تلمیذِ اما م محقق ابن الہمام’’مَنْسَک مُتَوَسِّط ‘‘اور علی قاری مکی اس کی شرح ’’مَسْلَک مُتَقَسِّط‘‘میں فرماتے ہیں:وَاَنَّہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَالِمٌ بِحُضُوْرِکَ وَقِـیَامِکَ وَسَلَامِکَ اَیْ بَلْ بِجَمِیْعِ اَفْعَالِکَ وَاَحْوَالِکَ وَارْتِحَالِکَ وَمَقَامِکَ ترجمہ:بے شک رسول اﷲصلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم تیری حاضری اور تیرے کھڑے ہونے اور تیرے سلام بلکہ تیرے تمام اَفعال و اَحوال وکُوچ و مقام سے آگاہ ہیں۔
(بہار شریعت،۱/۱۲۲۳)
عزت وحُرمت آج بھی ویسی ہے جیسی حیاتِ ظاہر ی میں تھی(حکایت:4)
حضرتِ سیِّدُنا امام مالِک  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الخَالِق سے مسجِدُالنَّبَوِیِّ الشَّریفعَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام میں گفتگو کے دَوران خلیفہ ابو جعفر نے آواز بُلند کی توآپ نے اُس سے فرمایا: اے خلیفہ! اِس مسجِد میں آواز بُلند مت کرو،اللّٰہ تعالٰی نے بارگاہِ رسالت میں آوازیں دھیمی رکھنے والوں کی مَدْح (یعنی تعریف) فرمائی ہے، چُنانچِہ پارہ 26سورۃُ الْحُجُرات کی تیسری آیتِ مبارَکہ میں فرمایا: