اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
فِرِشْتَوں کی زِیارَت
حضرتِ سیِّدُنا شَیْخ احمد بن ثابِت مَغْرِبی علیہ رحمۃُ اللّٰہِ القویفرماتے ہیں:میں قِبْلہ رُخ بیٹھ کر دُرُود پاک کے موضوع پر مضمون ترتیب دے رہا تھا۔اچانک مجھ پر غُنُودَگی طاری ہوئی اورمیری آنکھ لگ گئی ۔ میں نے خواب میں اللّٰہ تعالیٰ کے مُقَرَّب فِرِشْتَوں حضرتِ سیِّدُنا جبرائیل عَلَیْہِ السَّلام، حضرتِ سیِّدُنا میکائیل عَلَیْہِ السَّلام ، حضرتِ سیِّدُنا اِسرافیل عَلَیْہِ السَّلاماورحضرتِ سیِّدُنا عِزْرائیل عَلَیْہِ السَّلام کی زِیارَت کی ۔(تین مقرب فرشتوں سے گفتگو کا ذکرکرنے کے بعد شیخ احمد بن ثابت رَحمَۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں:) میں نے حضرتِ سیِّدُنا عِزْرائیل عَلَیْہِ السَّلام سے عَرْض کی :میں اللّٰہعَزَّوَجَلَّاور اس کے پِیارے حبیب صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا واسِطہ دے کر اِلْتِجاکرتا ہوں کہ آپ میری جان نکالتے وَقْت مجھ پر نَرْمی فرمائیں۔ فرمایا: رسولِ اَکرم صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر کثرت سے دُرُود پاک پڑھا کرو۔(سعادۃ الدارین،ص۱۲۴ملخصاً )
آس ہے کوئی نہ پاس ایک تمہاری ہے آس
بس ہے یہی آسرا تم پہ کروڑوں دُرود
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد