فتووں کی نقلیں کم محفوظ ہیں پھر بھی چھ سوسے زیادہ فتاوے منقول ہیں جو کبھی شائع کیے جاسکتے ہیں ۔
وعظ
مولیٰ تعالیٰ نے وَعْظ ونصیحت کی بھی خوب صلاحیت بخشی ہے۔ملک کے گوشے گوشے میں آپ کے مواعظ حسنہ کی دھوم مچی ہوئی ہے اوربہت سے مواعظ تو مطبوعہ بھی ہیں جن سے عوام ہمیشہ فائدہ حاصل کرتے رہیں گے۔
ذوقِ سخن
زمانہ طالب علمی ہی سے شعر وشاعری کا ذوق ہے ۔ نعت شریف، قومی نظمیں اورغزل میں بھی طبع آزمائی فرمائیی ہے ۔ کوئی مجموعۂ کلام مطبوعہ نہیں ہے۔
تصنیف وتالیف
تدریس، افتاء، وعظ وغیرہ کے ساتھ آپ نے تصنیف وتالیف کا بھی بہت اچھا اورخوب ذوق پایا ہے اوراس کی طرف خاصی توجہ مبذول فرمائیی ہے ۔ مختلف موضوعات پر آپ کی مطبوعہ اردو تصانیف مندرجہ ذیل ہیں :
{۱}مَوسِم رحمت (سب سے پہلی تصنیف جومتبرک راتوںاورمبارک ایام کے فضائل پرمشتمل ہے)
{۲}معمولات الابراربمعانی الآثار(تصوف کے بیان میں )
{۳}اولیاء رجال الحدیث(اولیائے محدثین کی سوانح)
{۴}مشائخ نقشبندیہ(نقشبندی بزرگوں کا سلسلہ وارتذکرہ)
{۵}روحانی حکایات (دوحصے)
{۶}ایمانی تقریریں {۷}نورانی تقریریں