Brailvi Books

مُکاشَفَۃُ الْقُلُوب
23 - 676
 آسمان کا ہر فرشتہ اس پر لعنت کریگا جب تک کہ وہ لقمہ اس کے پیٹ میں رہے گا اور اگر اسی حالت میں مرے گا تو اس کا ٹھکانہ جہنم ہوگا۔
{5}…جانب حرام دست دَراز نہ کرے بلکہ حتی المقدور اس کا ہاتھ اِطاعت الٰہی کی طرف بڑھے۔ 
	حضرت کعب الاحباررَضِی َاللہُ عَنْہ سے روایت ہے کہ اللہ        تعالیٰ نے سبز موتی (زبر جد) کا محل پیدا فرمایا، اس میں ستر ہزار گھر ہیں اور ہر گھر میں ستر ہزار کمرے ہیں ، اس میں وہی داخل ہوگا جس کے سامنے حرام پیش کیا جائے اور وہ صرف خوفِ الٰہی کی وجہ سے اسے چھوڑ دے۔
{6}…اس کا قدم اللہ تَعَالٰی کی نافرمانی میں نہ چلے بلکہ صرف اسکی اِطاعت و خوشنودی میں رہے، عالموں اور نیکوں کی طرف حرکت کرے۔
{7}…عبادت و مجاہدہ، انسان کو چاہئے کہ خالص اللہ تَعَالٰی کے لئے عبادت کرے، ریاکاری و منافقت سے بچتا رہے، اگر ایسا کیا تو یہ ان لوگوں میں شامل ہو گیا جن کے متعلق ارشاد خداوندی ہے:
وَالْاٰخِرَۃُ عِنۡدَ رَبِّکَ لِلْمُتَّقِیۡنَ ﴿۳۵﴾٪ (1)	اور تیرے رب کے نزدیک آخرت ڈرنے والوں کیلئے ہے۔
	دوسری آیت میں یوں ارشاد ہے:
اِنَّ الْمُتَّقِیۡنَ فِیۡ مَقَامٍ اَمِیۡنٍ ﴿ۙ۵۱﴾ (2)		بیشک متقی اَمن والے مقام میں ہوں گے۔
	 گویا خداوند تعالیٰ یہ فرمارہا ہے کہ یہی لوگ (متقی و پرہیزگار) قیامت کے دن دوزخ سے چھٹکارا پائیں گے اور ایماندار آدمی کو چاہئے کہ وہ بیم ورَجاء کے درمیان رہے، وہی اللہ تَعَالٰی کی رحمت کا امیدوارہوگا اور اس سے مایوس و ناامید نہیں رہے گا، اللہ تَعَالٰی نے فرمایا: 
لَا تَقْنَطُوۡا مِنۡ رَّحْمَۃِ اللہِ  (3)			اللہتعالیٰ کی رحمت سے ناامید نہ ہو۔
	پس اللہ تَعَالٰی کی عبادت کرے، برائی کے کاموں سے منہ موڑ لے اور اللہ تَعَالٰی کی طرف ہمہ تن متوجہ ہو۔
٭…٭…٭…٭…٭
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…ترجمۂکنزالایمان: اور آخرت تمہارے رب کے پاس پرہیز گارو ں کے لیے ہے ۔(پ۲۵،ا لزخرف:۳۵)
2…ترجمۂکنزالایمان: بے شک ڈر والے امان کی جگہ میں ہیں ۔(پ۲۵،الدخان:۵۱)
3…ترجمۂکنزالایمان: اللہ(تعالیٰ)کی رحمت سے نااُمید نہ ہو ۔(پ۲۴،الزمر:۵۳)