Brailvi Books

مُکاشَفَۃُ الْقُلُوب
22 - 676
مُتِّقی و پرہیز گار انسان کے حق میں زمین گواہی دے گی، چنانچہ زمین یوں کہے گی: اس انسان نے میری پیٹھ پر نماز پڑھی، رَوزہ رکھا، حج کیا، جہاد کیا۔ یہ سن کر زاہد و متقی شخص شاداں و فرحاں ہوگا اور کافر و نافرمان کے خلاف زمین گواہی دیتے ہوئے یوں کہے گی:اس نے میری پیٹھ پر شرک کیا، زِنا کیا، شراب پی اور حرام کھایا اب اس کے لئے ہلاکت و بربادی ہے، اگر اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْننے اس پر کڑا محاسبہ کیا۔ صاحب ایمان وہ ہے جو جسم کے تمام اَعضاء کے ساتھ اللہتعالیٰ سے ڈر رکھتا ہو جیسا کہ فقیہ ابواللیث رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ نے فرمایا: سات باتوں میں اللہ تَعَالٰی کے خوف کا پتہ چل جاتا ہے:
{1}… اس کی زبان غلط بیانی، غیبت، چغلی، تہمت اور فضول بولنے سے بچی ہو اور اللہ تَعَالٰی کا ذِکر کرنے، تلاوتِ کلامِ پاک کرنے اور دینی علوم سیکھنے میں لگی ہو۔ 
{2}…اس کے دِل سے عداوت، بہتان اور مسلمان بھائیوں کا حسد نکل جائے کیونکہ حسد نیکیوں کو چاٹ جاتا ہے جیساکہ فرمانِ مصطفوی ہے:’’ اَلْحَسَدُ یَاْکُلُ الْحَسَنَاتِ کَمَا تَاْکُلُ النَّارُ الْحَطَبَ ۔‘‘ حسد نیکیوں کو کھاجاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو کھا جاتی ہے۔(1)
	جاننا چاہئے کہ حسد دِل کی رَذِیل ترین(2) بیماریوں میں سے ایک بیماری ہے اور دل کی بیماریوں کا دَرماں صرف علم و عمل سے ہی ہوسکتا ہے۔
{3}…اس کی نظر حرام کھانے پینے سے اور حرام لباس وغیرہ سے محفوظ رہے اور دنیا کی طرف لالچ کی نظر سے نہ دیکھے بلکہ صرف عبرت پکڑنے کے لئے اس کی طرف دیکھے اور حرام پر تو کبھی اس کی نگاہ بھی نہ پڑے جیسا کہ نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم نے فرمایا: ’’مَنْ مَّلَأَ عَیْنَہٗ مِنَ الْحَرَامِ مَلَأَ اللہُ تَعَالٰی یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ عَیْنَہٗ مِنَ النَّارِ‘‘(3) جس نے اپنی آنکھ حرام سے بھری اللہ تَعَالٰی روزِ قیامت اس کی آنکھ کو آگ سے بھر دے گا۔
{4}…اس کے پیٹ میں حرام غذا نہ جائے، یہ گناہِ کبیرہ ہے، حضور نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمنے فرمایا:
	’’ اِذَا وَقَعَتْ لُقْمَۃ ٌ مِّنَ الْحَرَامِ    فِیْ بَطْنِ ابْنِ اٰدَمَ لَعَنَہٗ کُلُّ مَلَکٍ فِی الْاَرْضِ وَالسَّمَآءِمَا دَامَتْ تِّلْکَ الْلُقْمَۃُ فِیْ بَطْنِہٖ وَاِنْ مَّاتَ عَلٰی تِلْکَ الْحَالَۃِ فَمَأوَاہُ جَھَنَّمُ۔‘‘(4)ترجمہ: بنی آدم کے پیٹ میں جب حرام کا لقمہ پڑا تو زمین و
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…ابن ماجہ، کتاب الزھد، باب الحسد، ۴/۴۷۳، الحدیث ۴۲۱۰		
2…انتہائی بری 
3…تذکرۃ الموضوعات للفتنی، ص۱۸۲
4…