Brailvi Books

مُکاشَفَۃُ الْقُلُوب
21 - 676
باب:1
خوف و خشیّت
	آقائے نامدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمنے فرمایا: اللہ تبارک وتعالیٰ نے ایک فرشتہ پیدا کیا جس کے دونوں بازوؤں کا دَرمیانی فاصلہ مشرق و مغرب کو گھیرے ہوئے ہے، اس کا سر زیر عرش ہے اور دونوں پاؤں تحت الثَّری میں ہیں ، رُوئے زمین پر آباد خلق کے برابر اس کے پر ہیں ، میری اُمت میں سے جب کوئی مرد یا عورت مجھ پر دُرود بھیجتا ہے تو اس فرشتے کو اِذْنِ الٰہی ہوتا ہے کہ وہ عرش کے نیچے بحر نور میں غوطہ زَن ہو تو وہ غوطہ لگاتا ہے ، جب باہر نکل کر وہ اپنے بازو (پر) جھاڑتا ہے تو اس کے پروں سے قطرات ٹپکتے ہیں ، ذاتِ باری تعالیٰ ہر قطرے سے ایک فرشتہ پیدا کرتی ہے جو قیامت تک اس کے لئے دُعائے مغفرت کرتا ہے۔ (1)ایک دانا کا قول ہے کہ جسم کی سلامتی کم کھانے میں ہے اور رُوح کی بقا کم گناہوں میں ہے اور اِیمان کی سلامتی حضور نبی کریم رَؤف رحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم پر صلوٰۃ وسلام پڑھنے میں ہے۔ 
	ارشادِ خداوندی ہے:
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ  (2)				اے ایمان والو اللہ سے ڈرو۔ 
یعنی قلب میں خوفِ خدا پیدا کرو اور اس کی اِطاعت و فرمانبرداری کرو۔
وَ لْتَنۡظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍۚ (3)			اور انسان دیکھے کہ آئندہ کے لیے آگے کیا بھیجا۔
	مطلب یہ ہے کہ روزِ جزاء کے لئے کیا عمل کیا۔ مفہوم اس کا یہ ہے کہ صدقہ کرو اور اَعمالِ صالحہ کرو تاکہ رُسْتخیز کے دن(4) ان کا اَجر پاؤ اور اپنے رب سے ڈرتے رہو، اللہ تَعَالٰی تمہاری ہر اچھی اور بُری بات کو جانتا ہے۔
	قیامت کے دن فرشتے، زمین، فَلَک، رَوز و شب تمام گواہی دیں گے کہ آدم زادے نے یہ کام بھلائی کا کیا یا برائی کا، اِطاعت و تابعداری کی یا نافرمانی حتّٰی کہ انسان کے اپنے اَعضاء بھی اس کے خلاف گواہی دیں گے، ایماندار اور 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…بشیر القاری بشرح صحیح البخاری،ص۱۷(باب المدینہ کراچی)
2…ترجمۂکنزالایمان:اے ایمان والو اللہ سے ڈرو ۔(پ۲۸،الحشر:۱۸)
3…ترجمۂکنزالایمان: اور ہر جان دیکھے کہ کل کے لیے کیا آگے بھیجا۔(پ۲۸،الحشر:۱۸)
4… (رُ۔س۔تْ۔خ۔ے۔ز) قیامت کے دن