Brailvi Books

مُکاشَفَۃُ الْقُلُوب
19 - 676
تیری ایک نیکی ہمارے پاس ہے 
      رسول اکرم، نور مجسم، شاہ بنی آدم  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے : 
      قیامت کے دن ایک ایساشخص لایاجائے گاجس کے ننانوے دفاتر (رجسٹر) گناہوں سے بھرے ہوں گے اوران کی لمبائی حدنظرتک ہوگی پھراللہ عَزَّوَجَلَّ اس سے فرمائے گا:کیا تو اس میں سے کسی کا انکار کرتا ہے؟ کیا میرے محافظ فرشتوں نے تجھ پر کوئی ظلم کیا ہے؟ وہ عرض کرے گا نہیں مولا، پھر رب ارشاد فرمائے گا: کیاتیرے پاس کوئی عذرہے؟وہ عرض کرے گا: اے میرے ربّ! میرے پاس کوئی عذربھی نہیں ، پھر اللہ عَزَّوَجَلَّارشاد فرمائے گا:کیوں نہیں !!تیری ایک نیکی ہمارے پاس موجود ہے، اورآج تجھ پرکوئی ظلم نہیں کیاجائے گا اس وقت ایک پرچہ نکالاجائے گاجس میں :
’’   اَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَ اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہ ‘‘
لکھا ہوگا (جسے اس نے خلوصِ دل کے ساتھ پڑھا ہوگا) اس پرچہ کومیزان میں رکھا جائے گا ،وہ عرض کرے گا:یااللہ عَزَّوَجَلَّ! ننانوے دفتر، جو گناہوں سے پُرہیں ان کے مقابلے میں اس ایک پرچے کی بھلا کیا حقیقت ہے! اس پراللہ عَزَّوَجَلَّارشاد فرمائے گا: بے شک تجھ پر ظلم نہیں کیا جائے گا پھروہ پرچہ ایک پلڑے میں اور ننانوے دفتردوسرے پلڑے میں رکھے جائیں گے۔ تو یہ(پرچے والا) پلڑا بھاری ہوجائے گاکیونکہ اللہ عَزَّوَجَلَّکے نام مبارک کے برابر کوئی چیزنہیں ہوسکتی، وہ سب سے بھاری ہے۔(سنن الترمذی ،کتاب الایمان،باب ماجاء فیمن یموت۔۔۔الخ،الحدیث:۲۶۴۸،ج۴، ص۲۹۰)