Brailvi Books

مُکاشَفَۃُ الْقُلُوب
17 - 676
درس میں حاضر ہوا تو اس شخص کو ہشاش بشاش دیکھا مگر جب وہ وہاں سے نکلا تو گھر جاتے ہوئے راستے میں سواری سے گر گیا اور زخمی حالت میں گھر پہنچا اور سورج غروب ہونے سے پہلے ہی مر گیا۔(1)
ستر 70 حجابات عبورکرلئے:
	حضرت سیِّدُناعارف کبیرقطب ربانی احمد صیاد یمنیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی فرماتے ہیں کہ میں نے خواب میں آسمان کے دروازے کھلے دیکھے۔ آسمان سے فرشتوں کی ایک جماعت سبز حلے(یعنی جنتی لباس) اور سواری لئے اتری۔ وہ ایک قبر کے سرہانے آکر کھڑے ہوگئے۔اس قبروالے کوباہرنکال کرحلہ پہنایا، سواری پر سوار کیا اورایک ایک کر کے تمام آسمانوں سے گزرتے گئے یہاں تک کہ اس شخص نے ستر حجابات کو بھی عبور کرلیا ۔میں ان حجابات تک تو انہیں دیکھ سکا مگران کی انتہا کہاں تک تھی یہ نہ جان سکا۔ پس جب ان کے متعلق پوچھا تو بتایا گیا:’’ یہ امام غزالی ہیں۔ ‘‘ (2)
تعریفی کلمات
{1}…حضرت سیِّدُنا محمد بن یحییٰ نیشاپورِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَلِیفرماتے ہیں : میرے استاذِ محترم حضرت سیِّدُناامام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کے مقام ومرتبہ کو صرف کامل عقل والا ہی پہچان سکتا ہے۔ (3)
{2}…حضرت سیِّدُنا امام ابوالحسن شاذِلی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کے شاگردعارف باللہ ابوالعباس مرسی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَلِیفرماتے ہیں کہ حضرت سیِّدُناامام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِیصدیقیت عظمیٰ کے مقام پر فائز تھے۔ (4)
{3}…حضرت سیِّدُناامام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کے استاذمحترم اِمامُ الحرمین عبدالملک بن عبداللہ جوینی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی نے ایک موقع پر ارشادفرمایا: غزالی،علم کے بحر ذخّار(یعنی علم کاموجیں مارتا سمندر)ہیں ۔ (5)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…اتحاف السادۃ المتّقین، مقدمۃ الکتاب، ج۱، ص۱۴ و طبقات الشافعیۃ الکبری للسبکی، ج۶، ص۲۱۹
2…تعریف الاحیاء بفضائل الاحیاء علی ہامش احیاء علوم الدین ، ج۵، ص۳۶۴ و طبقات الشافعیۃ الکبری للسبکی، ج۶، ص
 ۲۵۸3…اتحاف السادۃ المتّقین، مقدمۃ الکتاب،ج۱،ص۱۳
4…اتحاف السادۃ المتّقین، مقدمۃ الکتاب، ج۱، ص۱۳ وطبقات الشافعیۃ الکبری للسبکی، ج۶، ص۲۵۷
5…اتحاف السادۃ المتّقین، مقدمۃ الکتاب ، ج۱، ص۱۳