Brailvi Books

مُکاشَفَۃُ الْقُلُوب
16 - 676
 وصال کا واقعہ حضرت سیِّدُنااحمد غزالیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی(متوفی۵۲۰ھ ) کی زبانی یہ لکھا ہے کہ پیر کے دن حضرت سیِّدُنا امام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی صبح کے وقت بستر سے اٹھے ۔وضو کر کے نماز پڑھی پھر کفن منگوایا اور آنکھوں سے لگا کر فرمایا: ’’ میرے رب  عَزَّوَجَلَّ  کا حکم سر آنکھوں پر ‘‘ اتنا کہااور چہرہ قبلہ رو کر کے پاؤں پھیلا دیئے۔ لوگوں نے دیکھا توروح قفس عنصر ی سے پرواز کر چکی تھی۔(1)
اللہ عَزَّوَجَلَّکی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بعدوصال ایک کرامت:
       حضرت سیِّدُنا شیخ اکبر مُحْی الدِّین ابن عربی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَلِی(متوفی۶۳۸ھ)اپنی کتاب ’’ رُوْحُ الْقُدُسْ فِیْ مُنَاصَحَۃِ النُّفُس‘‘ میں حضرت سیِّدُناابوعبداللہابن زین یابُری اِشبیلیعَلَـیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کے حالات لکھتے ہوئے بیان فرماتے ہیں :آپ کا شمار اولیاء اللہمیں ہوتا ہے۔ ایک رات حضرت سیِّدُناامام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کے رد میں ابوالقاسم بن حمدین کی لکھی ہوئی کتاب پڑھ رہے تھے کہ بینائی چلی گئی۔آپ نے اسی وقت بارگاہِ خداوندی میں سجدہ ریز ہوکر گریہ وزاری کی اور قسم کھائی کہ آیندہ کبھی بھی اس کتاب کو نہ پڑھوں گا اسے اپنے آپ سے دوررکھوں گا۔ اسی وقت بینائی واپس لوٹ آئی۔یہ حضرت سیِّدُنا امام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کی کرامت ہے جو ان کے انتقال کے بعد حضرت سیِّدُناابوعبداللہابن زین یابُری اِشبیلیعَلَـیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کے ذریعے ظاہر ہوئی۔(2)
 گستاخِ امام غزالی کاانجام:
	حضرت سیِّدُنا تاج الدین عبدالوہاب بن علی سبکی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی(متوفی۷۷۱ھ) فرماتے ہیں : ایک فقیہ نے مجھے بتایا کہ ایک شخص نے فقہ شافعی کے درس میں حضرت سیِّدُناامام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کو بُرا بھلا کہا تو میں بڑا غمگین ہوا، رات اسی غم کی حالت میں نیند آگئی خواب میں حضرت سیِّدُناامام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِیکی زیارت ہوئی، میں نے برا بھلا کہنے والے شخص کا تذکرہ کیا تو فرمایا:’’ فکر نہ کرو وہ کل مرجائے گا۔‘‘ چنانچہ صبح جب میں حلقہ ٔ 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…الثبات عند الممات ، ص۱۷۸وطبقات الشافعیۃ الکبری للسبکی ، ج۶ ، ص۲۱۱ واتحاف السادۃ المتّقین، مقدمۃ الکتاب ، ج۱، ص۱۴	        
2…کشف النور عن الاصحاب القبور مع الحدیقۃ الندیہ، ج۲، ص۸