Brailvi Books

مُکاشَفَۃُ الْقُلُوب
10 - 676
         حضرت سیدنا امام غزالی عَلَـیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَا لِی
	حُجَّۃُ الْاِسْلَامحضرت سیدنا امام  غزالی عَلَـیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِیپانچویں صدی ہجری کی وہ مشہور شخصیت ہیں جنہیں اپنے معاصرین میں ایک نمایاں حیثیت اور مقام حاصل ہے بلکہ حافظ ابو الفضل عبدالرحیم عراقی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْبَاقِی (متوفی۶۰۸ھ)فرماتے ہیں : علمائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام کے نزدیک حضرت سیِّدُناامام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی   پانچویں صدی ہجری کے مجدد ہیں ۔ (1)
 ولادت باسعادت:
	آپ کا نام نامی، اسم گرامی محمد بن محمد بن محمد بن احمدطوسی غزالی، کنیت ابو حامد اور لقب حُجَّۃُ الْاِسْلَامہے۔ ولادت باسعادت۴۵۰ھ طابران،ضلع طوس،خراسان میں ہوئی۔ (2) خراسان مشرق میں واقع ایک وسیع صوبہ تھا، اب اس کا ایک بڑا حصہ تقسیم ہوکر کچھ افغانستان اور کچھ دیگر ممالک میں شامل ہوچکا ہے۔(3)
ابتدائی حالات:
	آپ کے والدماجد حضرت سیدنامحمد بن محمد عَلَـیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الصَّمَد دھاگے کا کاروبار کرتے تھے ،اسی نسبت سے آپ کاخاندان ’’ غزالی ‘‘   کہلاتاہے۔علامہ تاج الدین سُبکی  عَلَـیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں کہ حضرت سیِّدُنا امام غزالی عَلَـیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کے والدماجد عَلَـیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَاجِدبڑے نیک انسان تھے۔ فقہائے کرام  رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام سے انہیں بہت محبت تھی لہٰذا ان کی  بڑی تعظیم و توقیر فرماتے اورحتی المقدور اُن پر خرچ کرتے، ان کی مجالس میں حاضر ہوتے اور وہاں خوفِ خداسے تضرع وزاری کرتے اوراکثر  اللہ عَزَّوَجَلَّسے دعا کرتے کہ مجھے بیٹا عطافرما  اور اسے فقیہ بنا۔ جب مجالس وعظ میں حاضر ہوتے تو وہاں بھی اللہ عَزَّوَجَلَّکی بارگاہ میں عرض گزار ہوتے کہ مجھے بیٹا عطا فرما اور 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…اتحاف السادۃ المتّقین، مقدمۃ الکتاب، ج۱، ص۳۵ 
2…اتحاف السادۃ المتّقین، مقدمۃ الکتاب، ج۱، ص۹	
3…اردودائرہ معارفِ اسلامیہ، ج۸، ص۹۰۷