لگی ، خوف خدا اور عشق مصطفٰے کے واقعات اور امیراہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ترغیبات پڑھ کر مجھ پر آہستہ آہستہ مدنی رنگ چڑھتا گیا اور میں نور قراٰن سے روشن ہونے کے لیے مدرسۃ المدینہ بالغان کا طالب علم بن گیا ۔
مدنی ماحول کی برکت سے دُرست مخارج کے ساتھ قراٰن پاک کی تلاوت کرنے کی اہمیت کا علم ہوا اور قراٰن شریف صحیح نہ پڑھنے کے سبب نماز کے فاسد ہونے کے بارے میں بھی آگاہی ہوئی لہٰذا دُرست مخارج سے قراٰن پاک سیکھنے اور دیگر مسائلِ دینیہ جاننے کے لئے میں نے دعوت ِاسلامی کے تحت لگنے والے مدرسۃ ُالمدینہ (بالغان) میں داخلہ لے لیا اور پابندی سے اس میں شرکت کرنے لگا۔ مدَنی ماحول سے وابستہ اسلامی بھائی باقاعدگی سے بڑی محنت اور شفقت کے ساتھ نئے اسلامی بھائیوں کو ’’قاعدہ‘‘ پڑھاتے اور ان کے مخارج دُرُست کروانے کے علاوہ انہیں ضروری قواعد بھی یاد کراتے۔ مدرسۃُ المدینہ (بالغان) میں نہ صرف قراٰن مجید مخارج سے پڑھنے، سنّتیں سیکھنے کی سعادت ملنے لگی بلکہ نماز، روزہ وغیرہ کے ضروری مسائل کے بارے میں بھی اہم معلومات حاصل ہوئی۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں نے کچھ ہی عرصے میں مکمل قاعدہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ دس سورتیں بھی زبانی یادکرلیں۔
اپریل ۱۹۹۴ء کی بات ہے جب میں کالج کاطالب ِعلم تھا۔ پاکستان کے دارُ الحکومت اسلام آباد میں دعوت ِاسلامی کے زیرِ اہتمام سنّتوں کا پیغام عام