ماحول سے وابستہ اسلامی بھائیوں کے’’ میٹھے بول‘‘ اوران کی صحبت کی برکت سے نہ صرف یہ سُدھر گیاہے بلکہ راہِ سنت پر بھی گامزن ہوگیا ہے۔ دعوتِ اسلامی کے عاشقانِ رسول کی صحبت کی بدولت جہاں مجھے ڈھیروں ڈھیر برکتیں نصیب ہوئیں وہیں میرے دِل میں حصولِ علمِ دین کی تڑپ بھی پیدا ہوگئی چنانچہ اپنی علم کی تشنگی بجھانے کے لیے میں نے جامعۃُ المدینہ کنز الایمان (بابری چوک، باب المدینہ کراچی) میں داخلہ لے لیا اورعالم کورس کرنے میں مشغول ہوگیا۔دورانِ تعلیم مدَنی کاموں میں بھی حصہ لیتا رہا اور اپنی ظاہری وباطنی اصلاح کے پیشِ نظر اپنے میٹھے میٹھے مرشد شیخِ طریقت، امیر اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے بیانات سے بھی مستفیض ہوتا رہا۔نیزاسی دوران میں نے جامع مسجد فیضانِ معراج النبی ناز پلازہ ایم اے جناح روڈ باب المدینہ کراچی میں بطور موذن خدمت دین کا سلسلہ شروع کیا ، اس مسجد کے امام وخطیب حاجی ابوماجد محمد شاہد عطاری المدنی تھے جو اس وقت دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن نہیں بنے تھے انکی صحبت کی برکت سے مزید مدنی کام کا جذبہ ملا، انکے ساتھ مل کر مارکیٹ میں علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت کا بھی موقع ملا ۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر جامعۃُ المدینہ سے سندِ فراغت حاصل کرنے کی سعادت سے ہمکنار ہوکر امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عطا کردہ مدَنی مقصد’’ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے‘‘