Brailvi Books

مفلوج کی شفایابی کا راز
9 - 29
عاشقانِ رسول محظوظ ہو رہے تھے کہ تیسرے دن اچانک موسلا دھار بارش شروع ہو گئی ، اسلامی بھائی اِدھر اُدھر بھاگنے دوڑنے کی بجائے انتہائی آرام و سکون سے اپنا سامان محفوظ کر رہے تھے ، ان کا یہ انداز میرے دل میں گھر کر گیا۔ میں اجتماع سے واپس تو کیا لوٹا میرے تو وارے ہی نیارے ہو گئے ، دل نیکیوں کی طرف مائل ہو چکا تھا ابھی پندرہ بیس دن ہی گزرے تھے کہ ایک اسلامی بھائی نے مجھے چار دن کے مدنی قافلے کی دعوت دی، میں تو پہلے ہی دعوتِ اسلامی کو دل دے چکا تھا فوراً تیار ہو گیا۔ مدنی قافلے میں عاشقانِ رسول کی نیکی کی دعوت اور محبت بھرے انداز نے مجھے ایسا متأثر کیا کہ میں نے اپنے گناہوں سے توبہ کی اور آتے ہی سبز عمامہ شریف سجا لیا۔ سنّت کے مطابق سفید لباس پہننا شروع کر دیا۔ مدنی قافلے میں نیکی کی دعوت عام کرنے کا ایسا جذبہ ملا کہ میں نے اپنی جامع مسجد میں فیضانِ سنّت سے درس دینا شروع کر دیا۔ گھر میں فلموں ڈراموں کی بجائے نعتیں اور امیرِ اہلسنّت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے سنّتوں بھرے بیانات چلنے لگے۔ اَ لْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر ڈویژن مشاورت میں شعبہ تعلیم کے ذمہ دار کی حیثیت سے مدنی کام کر رہا ہوں ۔ 
	شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  بچوں کی مدنی تربیت کرنے کی اہمیت بیان کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں : میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!