Brailvi Books

مفلوج کی شفایابی کا راز
23 - 29
{7}ویران مسجد کیسے آباد  ہوئی؟
	روجھان مزاری (ضلع راجن پور، پنجاب، پاکستان) کے اسلامی بھائی کے تحریری بیان کا خلاصہ ہے: کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مدَنی ماحول سے وابستہ کچھ اسلا می بھائی کوٹ مٹھن (ضلع)سے ہمارے علاقے میں نیکی کی دعوت عام کرنے کے لئے تشریف لائے۔علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت کے دوران اُن کا گزر ہمارے محلہ شیخاں سے ہوا۔ یہاں اُن کی نظر ایک ایسی مسجدپر پڑی جس پر تالے پڑے ہوئے تھے۔ وہ عاشقانِ رسول امیرِ اہلسنّت  دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کی کڑھن ’’مسجد آباد کرو‘‘ اورآپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کے فرمان ’’مسجد بھرو تحریک جاری رہے گی ‘‘ کے شیدائی تھے لہٰذا اہلِ محلّہ کے ساتھ مل کر ہاتھوں ہاتھ اس کے تالے توڑے، اس کی صفائی ستھرائی کا اہتمام کیا اور لوگوں کو نماز پڑھنے اور مسجد آباد رکھنے کا ذہن دے کر وہاں سے تشریف لے گئے۔ 
	اُن اسلامی بھائیوں کی دین سے محبت اور نماز سے اُلفت کے سبب مسجد کی رونقیں بحال ہوگئیں مگر افسوس! یہ رونقیں دیرپا ثابت نہ ہوسکیں ۔ رفتہ رفتہ نمازی کم ہوتے گئے اور مسجد میں پھر سے ویرانی کے بادل منڈلانے لگے۔ دین کا درد رکھنے والے اسلامی بھائیوں کی جانب سے ایک مرتبہ پھر اس کی رعنائیوں کو بحال کرنے کی کوشش کی گئی مگر وہ بھی کارآمد ثابت نہ ہوسکیں ۔