علیہ واٰلہٖ وسلَّم کےبے مثال حُسنِ اَخلاق، بےانتہا صبروتحمل ، حد درجہ عَفْو و درگزر اورجہدِمسلسل وسعیِ پیہم کا ہی یہ اثر تھاکہ آخرکار عَرَب قبائل گُروہ درگُروہ حلقۂ اسلام میں داخِل ہونے لگے اور نہایت مختصر سے عرصے میں جزیرۃُ الْعرب اسلام کے نُور سے جگمگا اٹھا۔ہمارے آقاصَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مُبارَک زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے جس طرح آپ صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے محنت ومشقت کے ساتھ نیکی کی دعوت کو عام کیا اسی طرح ہمیں بھی چاہیے کہ اپنے پیارے آقا و مولا صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنتوں کی بجا آوری اوراس راہ میں آنے والی ہر مصیبت کو خندہ پیشانی سے برداشت کرتے ہوئے نیکی کی دعوت عام کرنے کے لیے کوشاں ہوجائیں۔
ظُلم، کُفّار کے ہنس کے سَہتے رہے
پھر بھی ہر آن حق بات کہتے رہے
کتنی محنت سے کی تم نے تبلیغِ دیں
تم پہ ہر دم کروڑوں دُرُود و سلام (وسائلِ بخشش)
اَخلاقِ کریمہ کی ایک جھلک
عرض: سرکارِ عالی وقارصَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکے اَخلاقِ کریمہ کاکوئی واقعہ بیان فرمادیجیے۔