سرکارصَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا اندازِ تبلیغِ دین
عرض:ہمارے پیارے آقا،مکی مدنی مصطفی ٰ صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے دینِ اسلام کی دعوت کو کیسے عام فرمایا؟
ارشاد: سیِّدُ الْمُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ابتداءً تین سال تک اِسلام کی خُفیہ دعوت دی پھر اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی جانب سے عَلَی الْاِعلان تبلیغ وارشاد کا حکم ہوا۔ اِسلام کی عَلَی الْاِعلان دعوت شروع ہوتے ہی ظلم وستم کی جاں سوز آندھیاں چل پڑیں۔آہ!نبیوں کے سرور، دوجہاں کے تاجور، محبوبِ ربِّ اکبرصَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکے جسم اَنور پر کُفّارِ بداطوار کبھی کوڑا کرکٹ پھینکتے تو کبھی راستوں میں کانٹے بچھاتے،کبھی آپصَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بدنِ اَطہر پر پتَّھر برساتے تو کبھی ایسا بھی ہوا کہ سجدے کی حالت میں پُشتِ اَطہر پر بچہ دان (یعنی وہ کھال جس میں اونٹنی کا بچہ لپٹا ہوا ہوتا ہے ) رکھ دیا۔
علاوہ اَزیں کُفّارِ جفاکار آپ صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکی شانِ عظمتِ نشان میں گستاخانہ جملے بکتے ، پھبتیاں کستے، آپ صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکو مَعَاذَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ جادوگر اور کاہِن(1)بھی کہتے حتی کہ اُنہوں نے پیارے آقا صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ علَی الْاِعْلان شہید کرنے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… جنّوں سے دریافت کر کے غیب کی خبریں یاقِسمت کاحال بتانے والا۔