ترے خُلْق کو حق نے عظیم کہا،تری خِلْق کوحق نے جمیل کیا
کوئی تجھ ساہواہے نہ ہوگاشہا،ترے خالقِ حسن واداکی قسم!
اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے دنیا کے مال ومتاع کے لیے ارشاد فرمایا :) قُلْ مَتٰعُ الدُّنْیَا قَلِیۡلٌ ( (1) ترجمۂ کنزالایمان:”تم فرماد و کہ دنیا کا برتنا تھوڑا ہے۔“ دنیا کے قلیل ہونے کے باوجود ہم دنیوی نعمتیں نہیں گن سکتے تو جن کے اخلاق کے بارے میں ارشاد فرمایا: (وَاِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیۡمٍ0) (2)ترجمۂ کنز الایمان: ”اور بے شک تمہاری خوبو بڑی شان کی ہے۔“ان کے اخلاقِ کریمانہ کو کماحقہٗ کیسے بیان کر سکتے ہیں۔ بہرحال حصولِ برکت کے لیے آپ صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حسنِ اخلاق اور صبروتحمل کا ایک واقعہ پیشِ خدمت ہے چنانچہ حضرت سَیِّدُناامام حافظ ابونُعَیم احمد بن عبدُاللہ اصفہانی قُدِّسَ سِرُّہُ النّوْرَانِی فرماتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنازَید بن سَعْنَہ رضی اللہ تعالٰی عنہ جو قبولِ اسلام سے پہلے ایک یہودی عالم تھے۔ انہوں نے سرکارِ مدینہ ، قرارِ قلب وسینہ ،باعثِ نُزولِ سکینہصَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے کھجوروں کا سودا کیا، مُعاہَدے کے مطابِق کھجوریں دینے کی مُدّت میں ابھی دو تین دن باقی
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…… پ۵،النسآء :۷۷
2…… پ۲۹،القلم :٤