Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 5:گونگے بہروں کے بارے میں سُوال جَواب
9 - 22
اور اسے چُومتا بھی ہے۔ دعوتِ اسلامی کا میرے اُوپر بَہُت بڑا اِحسان ہے جس نے میرے بیٹے کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی مُحمَّد
سجدۂ تِلاوَت
سُوال:	اگرکسی بہرے نے آیت ِسجدہ تلاوت کی تو کیا اس پر سجدہ واجِب ہو گا ؟
جواب:	اگر اِتنی آواز تھی کہ اگر وہ بہرا نہ ہو تا تو سُن لیتا تو سجدہ واجِب ہو گیا ورنہ نہیں۔ فتاوٰی عالمگیری میں ہے : اگر کسی بہرے نے آیتِ سجدہ تلاوت کی اور بہراہونے کی وجہ سے نہ سُنی(یعنی اِتنی آواز تھی کہ بہرانہ ہوتا تو سُن لیتا) تو اس پر سجدۂ تلاوت واجِب ہو جائے گا۔(الفتاوی الہندیۃ،ج۱،ص۱۳۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی مُحمَّد
جُمُعہ کا بیان
سُوال:	اگر خطیب نے عاقِل بالِغ مردبہروں کے سامنے خطبۂ جُمُعہپڑھا توکیا خطبہ ہوجائے گاـ؟
جواب:	جی ہاں۔صدرُالشَّریعہ،بدرُالطَّریقہحضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی ا عظمی  علیہ رحمۃ اللّٰہ القوی فرماتے ہیں :’’خطبۂ جُمُعہکیلئے یہ شرط ہے کہ اِتنی آواز سے ہو کہ پاس والے سُن سکیں اگر کوئی امر مانع (یعنی رکاوٹ) نہ ہو تواگر زوال سے پیشتر