بھر پور جوانی میں عبادت کا ایسا جذبہ … !!نوجوان کایہ بھی مَعمول تھا کہ بَہُت دیر تک دُعائیں مانگتا رہتا ۔ مَیں نے ایک دن اُن سے ملاقات کی تو معلوم ہو اکہ وہ قوّتِ گویائی اور سماعت سے محروم(یعنی گونگے بہرے ) ہیں۔ مزید معلومات کی تو پتا چلا کہ یہ نیک نمازی گونگے بہرے اِسلامی بھائی دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہیں اور ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ عاشقانِ رسُول کے ہمراہ مَدَنی قافلوں میں بھی سُنَّتوں بھرا سفر فرماتے ہیں۔ اب تک یہ 30دن کے مَدَنی قافِلوں میں دو مرتبہ سفر کی سعادت حاصل کر چکے ہیں۔اس علاقے کے اسلامی بھائیوں کا کہنا ہے کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اس گونگے بہرے اسلامی بھائی کو مَدَنی قافلوں میں سفر کی بَرَکت سے ایسا خوفِ خدا عَزَّوَجَلَّحاصل ہوا کہ یہ اکثر تنہائی میں بیٹھ کر دُعائیں مانگتے اور خوفِ خدا عَزَّوَجَلَّ سے روتے دِکھائی دیتے ہیں۔
جبکہ گونگے بہرے اِسلامی بھائی کے والد صاحِب کا بیان کچھ یوں ہے کہ میرا بیٹا اب پابندی کے ساتھ نَمازادا کرتا ہے ، اس کے علاوہ دیگر مَدَنی انعامات کے ساتھ ساتھ گونگے بہرے اسلامی بھائیوں کے اس مَدَنی اِنعام : ’’ کیا آج آپ نے قراٰن پاک (کنزالایمان) میں کم از کم ایک رکوع کی زیارت فرمائی؟‘‘ پر بھی عمل کرتا ہے چُنانچِہ میر ابیٹا روزانہ قرآن مجیدکی زیارت کرتاہے