Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 5:گونگے بہروں کے بارے میں سُوال جَواب
7 - 22
نَمازکی سُنّتیں 
سُوال:	اگر مقتدی بہرا ہو اور امام بِالجَہر(یعنی بلند آواز سے)قِراءَت شروع کردے جبکہ ابھی مقتدی نے ثنا نہیں پڑھی تو کیا اس کیلئے بھی خاموش رہنے اور ثناء نہ پڑھنے کا حکم ہوگا ؟
جواب:	جی ہاں، بہرے کے لئے بھی یہی حکم ہے یعنی بہرا بھی ثنانہ پڑھے ۔ صدرُ الشَّریعہ، بدرُالطَّریقہحضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی  علیہ رحمۃ اللّٰہ القوی فرماتے ہیں :’’اِمام نے بِالجہرقِراءَت  شروع کر دی تو مقتدی ثنا نہ پڑھے اگرچِہ بوجہ دُور ہونے یابہرے ہونے کے اِمام کی آواز نہ سنتا ہو جیسے جُمُعہ و عیدین میں پچھلی صف کے مقتدی کہ بوجہ دُور ہونے کے قِراءَت  نہیں سُنتے ۔ (الفتاوی الہندیۃ، ج۱، ص۹۰ وغنیۃ المتملی، ص۳۰۴)امام آہستہ پڑھتا ہو تو پڑھ لے۔‘‘(رد المحتار، ج۲، ص۲۳۲، وبہارشریعت، ج۱، حصہ۳، ص۵۲۳)
 نمازی گونگا
بابُ المدینہ کراچی کے علاقے لیاقت آباد کی ایک مسجِدکے امام صاحِب کے بیان کا خُلاصہ ہے :کچھ دِنوں سے جب بھی مَیں مسجِد میں داخِل ہوتا توایک نوجوان کو پہلی صف میں موجود پاتا ، جو اذان سے پہلے ہی آکر بیٹھ جاتا اور ذِکر و اَذکار میں مشغول رہتا ۔ مَیں ان سے بے حد مُتأَثِّر ہو ا کہ آج کے پُر فِتَن دَور کے اندر