نَماز کا بیان
تکبیرِ تَحرِیمَہ
سُوال:گونگے شخص کیلئے تکبیرِتحریمہ(یعنی نماز کی پہلی تکبیر) کا کیا حکم ہوگا ؟
جواب: گونگا یا ایسا شخص جس کی زبان کسی بھی وجہ سے بند ہوگئی ہو اس پر تکبیر تحریمہ میں تَلَفُّظ (یعنی الفاظ ادا کرنا) ضَروری نہیں ،دِل میں اِرادہ کرلینا ہی کافی ہے ۔ بہارِ شریعت میں ہے:’’ جو شخص تکبیر کیتَلَفُّظ پر قادِرنہ ہومَثَلاً گونگا ہو یا کسی اور وجہ سے زَبان بند ہو اُس پرتَلَفُّظ واجِب نہیں، دِل میں اِرادہ کافی ہے۔(بہارشریعت، ج۱، حصہ۳، ص۵۰۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی مُحمَّد
قِراءَ ت
سُوال: گونگے کیلئے قِراءَ ت (قراٰنِ پاک کی تلاوت)کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
جواب: گونگا چُونکہ قرآنِ مجید پڑھنے پر قادِر نہیں ہوتااس لئے اس پرقِراءَت کرنا لازِم نہیں ہے ۔ (الدر المختار و رد المحتار، ج۲، ص۲۲۰ ماخوذاً)
سُوال: گونگا بہرہ قیام میں کیا کرے گا ؟ کیا بمقدارِ فرض و واجب قراء ت، چُپ کھڑا رہے گا؟
جواب: جی ہاں ! قیام میں بمقدار فرض و واجب قراء ت چُپ کھڑا رہے گا۔