سمجھ میں نہ آتے ہوں یا ان میں شک ہو تا ہو تو نہیں ہو گی ۔چُنانچِہ فُقَہائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلامفرماتے ہیں: گونگے کی طَلَاق اِشارے کے ذَرِیعے ہو جاتی ہے اِس گونگے سے مُرا د و ہ ہے جو کہ پیدائشی گونگا ہو یا بعد میں ہو ا ہو اور اس کے اِشارے سمجھ میں آنے لگ گئے ہوں ، اور اگر اس کے اِشارے ایسے معروف نہ ہوں کہ جو کہے سمجھ میں آجائے یا اس میں شک ہو تا ہو تو باطِل ہے (یعنیطَلَاق نہ ہو گی)(الفتاوی الہندیۃ، ج۱، ص۳۵۴)
سُوال: اگر گونگے نے اشارے کے ذَرِیعے تین سے کم طَلَاقیں دیں تو وہ کون سی طَلَاق قرار دی جائے گی؟
جواب: گونگے نے اگر اِشارے کے ذَرِیعے تین سے کم طَلَاقیں دیں تو وہ رَجعِی شُمار ہوں گی۔ فُقَہائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلام فرماتے ہیں: ’’گونگے نے جو طَلَاق اِشارے سے دی اگر تین سے کم ہے تو طَلَاق رَجعی ۱ شُمار ہوگی۔‘‘(الفتاوی الہندیۃ، ج۱، ص۳۵۴)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی مُحمَّد
ظِہارکا بیان
سُوال: اگرگونگا ظِہار(اس کی تعریف آگے موجودہے) کرے تو کیا دُرُست ہوجائیگا ؟
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
۱؎ طلاق رَجعی کی تفصیلی معلومات کیلئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ بہارِ شریعت جلد2،حصہ 8 سے ’’ رجعت کا بیان‘‘ مُلاحَظہ فرمایئے۔