Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 5:گونگے بہروں کے بارے میں سُوال جَواب
12 - 22
 کیا ہے وہ سُن لے اورا گر اِتنی آوازنہ ہو تو جواب دینا واجب نہیں ۔جوابِ سلام بھی اِتنی آواز سے ہو کہ سلام کرنے والا سُن لے اور اِتنا آہستہ کہا کہ وہ سُن نہ سکا تو واجِب ساقِط نہ ہوا۔ اور اگر وہ (سلام کرنے والا) بہرا ہے تو اس کے سامنے ہونٹ کو جُنبِش دے کہ اس کی سمجھ میں آجائے کہ جواب دے دیا۔ چھینک کے جواب کا بھی یہی حکم ہے۔  (البزازیۃ علی ہامش الفتاوی الہندیۃ، ج۶، ص۳۵۵)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی مُحمَّد
عاشقِ رَسُول گونگا
بابُ المدینہ کراچی کے مقیم اِسلامی بھائی نے کچھ اس طرح بتایا کہ عالمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ میں تربیّتی نشست میں شریک گونگے بہرے اِسلامی بھائیوں میں ایک مُبلِّغ اِشاروں کی زبان میں بیان فرما رہے تھے۔جب انہوں نے دُرُودِ پاک کی فضیلت بتائی کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ  کی خاطِر آپس میں مَحَبَّت رکھنے والے جب باہم ملیں اور مُصافَحَہ کریں (یعنی ہاتھ ملائیں) اور نبی (صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم)  پر دُرُودِ پاک بھیجیں تو ان کے جُدا ہونے سے پہلے دونوں کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔‘‘(مسند ابی یعلٰی، ج۳، ص۹۵، حدیث ۲۹۵۱) تو ایک گونگے اسلامی بھائی نے بعدِ بیان مُبلِّغ اسلامی بھائی