جواب: صدرُالشَّریعہ، بدرُالطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولیٰنا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللّٰہ القوی فرماتے ہیں : ’’اِحرام کے لئے ایک مرتبہ زَبان سے لبَّیک کہنا ضَروری ہے اور اگر اس کی جگہ سُبْحٰنَ اللّٰہِ،اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ، لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ یا اور کوئی ذکر ِ الٰہی کیا اور اِحرام کی نیّت کی تو احرام ہوگیا مگر سُنَّت لبَّیک کہنا ہے ۔ گونگا ہو تو اُسے چاہئے کہ ہونٹ کو جُنبِش دے۔‘‘(الفتاوی الہندیۃ، ج۱، ص۲۲۲، وبہارشریعت، ج ۱، حصہ۶، ص ۱۰۷۴)
کیا گونگا ذَبْح کر سکتا ہے؟
سُوال: کیا مسلمان گونگے کا ذَبح کیا ہوا جانور حلال ہے؟
جواب: جی ہاں۔صَدرُالشَّریعہ، بَدرُالطَّریقہحضرتِ علّامہ مولیٰنا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللّٰہ القوی فرماتے ہیں :’’گونگے کا ذَبیحہ حلال ہے۔‘‘ (الفتاوی الہندیۃ، ج۵، ص۲۸۶، وبہارشریعت،ج۳، حصہ ۱۵، ص۳۱۶)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی مُحمَّد
سلام کا بیان
سُوال: اگر بہرے نے کسی کو سلام کیا تو اس کے جواب کی کیا صورت ہوگی؟
جواب: بہرے کے سلام کے جواب میں صرف ہونٹوں کوجُنبِش دینا(یعنی ہونٹ ہلا دینا) ہی کافی ہے ۔ فقہائے کرام فرماتے ہیں : ’’سلام اِتنی آواز سے کہے کہ جس کو سلام