خطبہ پڑھ لیا یا نماز کے بعد پڑھا، یا تنہا پڑھا یا عورتوں بچوں کے سامنے پڑھا تو ان سب صورتوں میں جمعہ نہ ہوا اور اگر بہروں یا سونے والوں کے سامنے پڑھا یا حاضرین دُور ہیں کہ سنتے نہیں یا مسافریا بیماروں کے سامنے پڑھا جو عاقِل بالِغ مرد ہیں تو ہوجائے گا۔‘‘(الدر المختار و رد المحتار، ج۳، ص۲۱، وبہارشریعت، ج۱، حصہ۴، ص۷۶۶)
سُوال: جُمُعہ کیلئے شرط ہے کہ اِمام کے علاوہ کم از کم تین افراد ہوں،اگر وہ تینوں گونگے ہوں تو کیا جمعہ دُرُست ہوجائے گا؟
جواب: اگر جُمُعہ میں امام کے علاوہ تین مقتدی گونگے ہوں جب بھی جمعہ دُرست ہوجائے گا۔ صَدرُالشَّریعہ، بَدرُالطَّریقہحضرتِ علّامہ مولیٰنا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللّٰہ القویفرماتے ہیں : ’’اگرتین غلام یا مسافر یابیمار یاگونگے یا اَن پڑھ مقتدی ہوں تو جُمُعہہو جائے گا، صرف عورتیں یا بچے ہوں تونہیں۔ ‘‘
(الفتاوی الہندیۃ، ج۱، ص۱۴۸، و رد المحتار، ج۳، ص۲۷)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی مُحمَّد
حَجّ کا بیان
سُوال: نیت کرنے کے بعداحرام کیلئے ایک بارزَبان سے ’’لبَّیْک ‘‘کہنا ضَروری ہے ، گونگے کیلئے کیا حکم ہوگا ؟