سے اَعُوْذُ بِاﷲ اور بِسْمِ اﷲ شریف کے بعد سورۂ فاتِحہ بھی پڑھ سکتے ہیں۔
بالفرض آپ پاکستانی 2500 روپے مہر کے بدلے نکاح کرنا چاہتے ہیں تو آپ گواہوں کی موجودگی میں”اِیجاب“کیجیے یعنی عورت سے کہیے:’’میں نے پاکستانی2500روپے مہر کے بدلے آپ سے نکاح کیا۔‘‘عورت کہے:’’میں نے قبول کیا ۔‘‘نکاح ہو گیا ۔یوں بھی ہو سکتا ہے کہ عورت ہی خطبہ یا سورۂ فاتِحہ پڑھ کر”اِیجاب“کرے اور مَرد کہے:”میں نے قَبول کیا“نکاح ہو جائے گا ۔ بعدِ نکاح اگر عورت چاہے تو مَہر مُعاف بھی کر سکتی ہے ، مگر مَرد کو چاہیے کہ وہ بِلاحاجتِ شرعی عورت سے مَہر مُعاف کرنے کا سُوال نہ کرے ۔
اِحتیاطیتجدیدِنکاح کا بھی یہی طریقہ ہے، اگر بآسانی گواہ دستیاب ہوں تو بیان کردہ طریقے کے مطابق میاں بیوی توبہ کر کے گھر کی چار دیواری میں کبھی کبھی احتیاطاًتجدیدِ نکاح بھی کر لیا کریں۔ ماں، باپ ، بہن ،بھائی اور اولاد وغیرہ عاقِل و بالغ مسلمان مرد و عورت نکاح کے گواہ بن سکتے ہیں۔ اِحتیاطی تجدیدِ نکاح بالکل مُفت ہے اس کے لیے مَہر کی بھی ضرورت نہیں۔
مَہر کی کم ازکم مِقدار
سُوال:مَہر کی کم از کم مِقْدار کیا ہے؟
جواب:مَہر کی کم از کم مِقْدار دس دِرہَم ہے۔ دس دِرہم کی چاندی دو تولے ساڑھے