جواب:برستی بارِش میں دُعا قبول ہوتی ہے۔ دَفنِ میِّت کے بعد بارش ہونا نیک فال(1) ہے خُصوصاً جب کہ پہلے سے بارِش کے آثار نہ ہوں جیسا کہ اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحْمَۃُ رَبِّ الْعِزَّت سے ایک عورت کے دفن کرنے کے بعد بارش ہونے کے بارے میں سُوال کیا گیا تو اِرشاد فرمایا:بارش رحمت فالِ حسن ہے خصوصاً اگر خلافِ عادت ہو۔(2)
حضرتِ سیِّدُنا شيخ ابو طالب محمد بن علی مکی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی فرماتے ہیں: روایت میں ہے کہ جس نے ننگے پاؤں اور ننگے سر طواف کيا اسے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا اور جس نے بارش میں طواف کے سات چکر لگائے اس کے گزشتہ گناہ بخش دئیے جائیں گے۔(3)
٭…٭…٭…٭…٭…٭
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… محاورۂ عرب میں ”فال“ ہر اچھی بُری شگون کو کہتے ہیں ۔خیال رہے کہ” نیک فال“ لینا سنَّت ہے اس میں اللہ تعالیٰ سے اُمّید ہے اور” بدفالی“ لینا ممنوع کہ اس میں رب سے نااُمیدی ہے۔اُمّید اچھی ہے نااُمیدی بُری،ہمیشہ رب سے اُمّید رکھو۔ (مرآۃ المناجیح ،۶/۲۵۵ ملتقطاً)
2…… فتاویٰ رضویہ،۹/۳۷۳
3…… قوتُ القلوب ، الفصل الثالث والثلاثون فی ذکر دعائم الاسلام...الخ ،۲/۱۹۸