Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 18:تجدیدِایمان وتجدیدِ نکاح کا آسان طریقہ
24 - 26
بارِش کے پانی کا بیماری میں اِستِعمال کاطریقہ
سُوال:بارِش کا پانی بیماری میں کس طرح استِعمال کیا جائے؟ 
جواب:اَمیرُ الْمُؤمِنِیْنحضرتِ سیِّدُنا مولائے کائنات،مولا مشکل کشا،علیُّ المُرتَضٰی، شیرِ خدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعالٰی وَجْھَہُ الْکَرِیْم مریضوں کو اس طرح ہدایت فرماتے تھے کہ قرآنِ پاک کی کوئی سی آیت لکھ کر اس کو بارش کے پانی سے دھو کر اس پانی میں شَہْد ملا کر پی لیں اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ شِفا  پائیں گے۔(1) 
یاد رکھیے !قرآنِ پاک کی کسی آیت یا سورۃ  کو  بہ نیتِ شفا  برتن وغیرہ پر لکھ کر اسے استعمال کر سکتے ہیں مگر یہ احتیاط ضروری ہے کہ لکھنے والا  باوضو ہو  اور جس برتن وغیرہ پر آیت یا سورۃ  لکھی ہے  اسے بے وُضو ، جنب اور حَیض و نِفاس والی عورت ہرگز  نہ چھوئے کہ یہ حرام ہے چنانچہ صدرُ الشَّریعہ ،بدرُالطَّریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی فرماتے ہیں:جس برتن یا  گلاس پر سورۃ یا آیت لکھی ہو اس کا چھونا بھی ان کو (یعنی بے وُضو اور جنب اور حَیض و نِفاس والی کو) حرام ہے اور اس کا استعمال سب کو مکروہ مگر جبکہ خاص بہ نیتِ شفا ہو۔(2)  
بارِش کی فضیلت 
سُوال:بارش کی کوئی اور فضیلت بھی بیان فرما دیجیے۔
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… تَفْسِیْراِبْنِ کَثِیْر، پ۱۴،النحل،تحت الآیة:۶۹،۴/۵۰۱  ملخّصاً 
2…… بہارِشریعت ،۱/۳۲۷،حصّہ:۲