کو دَست آوَر (یعنی دَست لانے والا) مانا گیا ہے لہٰذا دَستوں (یعنی ڈائیریا، لُوز مَوشن) میں شہد استِعمال نہ کیا جائے۔(1)
بارِش کا پانی حاصل کرنے کا طریقہ
سُوال: بارِش کے بابَرَکت پانی کو کیسے حاصِل کیا جائے؟
جواب:بارش کے پانی کو حاصل کرنے کے لیے بارش شروع ہوتے ہی پانی جمع کرنا شروع نہ کیا جائے کیونکہ فَضا میں گَرد و غُبار، دُھواں اور کیمیاوی عَناصِر وغیرہ ہوتے ہیں۔ ابتِدائی برسات اِن کو بہا کر زمین کی طرف لاتی ہے۔ جب کچھ دیر بارش برس جاتی ہے تو یہ آلُودگیاں ختم ہو جاتی ہیں،اب کھلی فَضا میں چوڑے مُنہ کا برتن(پتیلا، تھال وغیرہ)رکھ کر بارش کا پانی جمع کر لیں اور صاف بوتلوں میں بھر کر محفوظ کر لیں اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ مریضوں کے لیے کارآمد رہے گا بلکہ سبھی کو تَبَرُّکاً پینا چاہیے کہ قرآنِ پاک میں اس کو مبارَک پانی قرار دیا گیا ہے چنانچہ خُدائے رحمٰن عَزَّ وَجَلَّ کا فرمانِ عالیشان ہے:
وَ نَزَّلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً مُّبٰرَکًا فَاَنۡۢبَتْنَا بِہٖ جَنّٰتٍ وَّ حَبَّ الْحَصِیۡدِ ۙ﴿۹﴾(پ۲۶،ق:۹)
ترجمۂ کنزالایمان:اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی اُتارا تو اس سے باغ اُگائے اور اناج کہ کاٹا جاتا ہے ۔
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… مرآۃ المناجیح ، ۶ / ۲۱۸ ملخصاً