یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم! میرے بھائی کو دَست کی بیماری ہے۔ رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اسے شہد پلاؤ۔ وہ شخص پھر دوبارہ حاضر ہوا اور عرض کی: دَست اور زیادہ ہوگئے ہیں۔ فرمایا:اسے شَہْد پلاؤ۔ وہ شخص پھر آ کر عرض کرنے لگا کہ میں نے اپنے بھائی کو شہد پلایا ہے دَست اور زیادہ ہو گئے ہیں۔رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اللّٰہتعالیٰ نے سچ فرمایا ہے اور تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے، جاؤ اُسے وہی شہد پلاؤ ،وہ گیا شہد پلایا تو وہ ٹھیک ہو گیا۔(1)
تفسیرِروحُ المعانی میں ہے کہ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کو اس آدمی کے بارے میں علم تھا کہ اس کے یہ دَست شہد سے ہی جائیں گے۔اس لیے کہ اس مریض کے معدہ میں رَطُوباتِ لَزِجہ غلیظہ ( یعنی چپکنے والی غلیظ رطوبتیں) جمی ہوئی تھیں تو جب قابض دوا پہنچائی جاتی تو اسے فائدہ نہ ہوتا اور وہ پھسل کر دَستوں میں آجاتی اور دَست بدستور رہتے تو اس شہد نے معدے کی صفائی کر کے دَستوں کو بند کر دیا۔(2)
حضرتِ سیِّدُنا عامر بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:میں نے رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں اپنے بُخار کی خبر بھیجی، میں آپ صَلَّی اللّٰہُ
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… بخاری ،کتاب الطب ، باب الدواء بالعسل ،۴/۱۷،حدیث: ۵۶۸۴
2…… روح المعانی ، پ۱۴،النحل ، تحت الآية:۶۹،۱۴/۵۷۰