محفوظ و مامون فرمائے اور آخرت میں بھی ان کے عذاب سے بچائے،اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ۔
مری لاش سے سانپ بچھو نہ لپٹیں
کرم از طفیلِ رضا یاالٰہی (وسائلِ بخشش)
شَہْد کا استِعمال سُنَّت ہے
سُوال:کیا شَہْد کا استِعمال سُنَّت ہے؟ نیز شَہْد کتنے رنگ کا ہوتا ہے؟
جواب:جی ہاں! شَہْد کا استِعمال سُنَّت ہے۔ ہمارے پیارے آقا ،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم اسے پسند فرماتے تھے جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے: کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُعْجِبُہُ الْحَلْوَآءُ وَالْعَسَلُ یعنی نبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم میٹھی چیز اور شہد پسند فرماتے تھے۔(1)اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے شَہْد میں شفا رکھی ہے چنانچہ پارہ 14سورۃُ النحل کی آیت نمبر 69 میں اِرشاد ہوتا ہے: (فِیۡہِ شِفَآءٌ لِّلنَّاسِ ؕ) ترجمۂ کنز الایمان:”جس (شہد) میں لوگوں کی تندرستی ہے۔“حدیث شریف میں ہے:اَلشِّفَآءُ شِفَاءَانِ، قِرَاءَۃُ الْقُرْاٰنِ وَشُرْبُ الْعَسَلِ یعنی شِفا دو چیزوں میں ہے، قرآنِ پاک کی تلاوت کرنے اور شہد پینے میں ۔(2)
شَہْد کے چار رَنگ ہوتے ہیں:اَبیض(سفید)،اَصْفَر(زرد)،اَحمر(سرخ)اور اَسْوَد
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… بخاری ،کتاب الطب ، باب الدواء بالعسل ،۴/۱۷،حدیث:۵۶۸۲
2…… مستدرکِ حاکم ،کتاب الطب ،الشفاء شفاءان...الخ ،۵/۲۸۲،حدیث:۷۵۱۳