Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 18:تجدیدِایمان وتجدیدِ نکاح کا آسان طریقہ
14 - 26
صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے چار جانوروں کو قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔ چیونٹی، شَہْد کی مکّھی، ہُدہُد اور  اِلٹورا(سبزرنگ کا پرندہ جو چھوٹے پرندوں کا شکار کرتا ہے)۔(1) اَلبتہ ایسی چیونٹیاں جو بستروں پر چڑھ جاتی ہیں اور آدمی کی آنکھوں یا بدن کے دوسرے حصّوں پر کاٹ لیتی ہیں جس سے آدمی شدید تکلیف میں مبتَلا ہو جاتا ہے تو اِنہیں اپنے سے ضَرر(نقصان)کو دُور کرنے کے لیے فِنِس وغیرہ اَسپرے کے ذریعے مارنا جائز ہے۔اس  کی اصل وہ اَحادیثِ مُبارکہ ہیں جن میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمنے کاٹنے والے کتّے، چوہے وغیرہ کو قتل کرنے کا حکم اِرشاد فرمایا ہے۔ 
حضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللہ بن عَمْرو رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ رسول ُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:مؤمن کی مثال شَہْد کی مکّھی کی طرح ہے جو کھاتی ہے تو پاکیزہ چیز(پھولوں کا رَس) اور پیدا کرتی ہے تو پاکیزہ چیز(شہد)اور جس پاکیزہ چیز پر بیٹھ جائے تو اُسے خراب کرتی ہے نہ توڑتی ہے۔(2) 
شَہْد کی مکّھی کے ڈنک  میں عذابِ قبر وجہنم کی یاد ہے اور یہ تو مقامِ شُکر ہے کہ مجھے شَہْد کی مکّھی نے کاٹا ہے اگر اس کی جگہ کوئی بچھو ہوتا  وہ کاٹ لیتا تومیں کیا کرتا؟
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… اِبنِ ماجَہ ،کتاب الصید ، باب ما ینھی عن  قتلہ ،۳/ ۵۷۸،حدیث:۳۲۲۴
2…… مستدرکِ حاکم ،کتاب الایمان، صفة حوضہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ...الخ ، ۱/۲۵۶، حدیث:۲۶۱ مختصراً