Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 18:تجدیدِایمان وتجدیدِ نکاح کا آسان طریقہ
13 - 26
بدلے میں نکاح کرنا چاہتی ہوں۔اب  وہ وکیل لڑکے یا لڑکی کی طرف سے دوسری جگہ دو گواہوں کے سامنے مجلس ِنکاح میں ایجاب وقبول کرے  تو  اس طرح نکاح ہو جائے گا۔  
شَہْد کی مکھی کو نہیں مارنا چاہیے
سُوال:(بیرونِ  ملک کے قِیام کے دَوران غالِباً ۴ ربیعُ الآخر  ۱۴۱۸؁ھ کو قِیام گاہ پر عَلَی الصُّبح اندھیرے میں امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا پاؤں بے خیالی میں ایک شَہْد کی مکّھی پر پڑ گیا۔ اُس نے جلال میں آ کر پاؤں کے تَلوے پر ڈنک مار دیا ،آپ نے بے تاب ہو کر قدم اُٹھا لیا شہد کی مکّھی رینگنے لگی۔ ایک اسلامی بھائی اس مکھی کو مارنے کے لیے دوا کا اسپریئر (Flying Insect Killer)اُٹھا لائے۔آپ نے فوراً اس کا ہاتھ روک دیا اور فرمایا:اس بے چاری کا قُصور نہیں۔ قصور میرا ہی ہے کہ میں نے بے دیکھے اس  پر پاؤں رکھ دیا اب وہ اپنی جان بچانے کے لیے ڈنک نہ مارتی تو اور کیا کرتی؟ اس پر آپدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی خدمت میں عرض کی گئی:)کیا شَہْد کی مکّھی کو نہیں  مارنا چاہیے ؟
جواب:شَہْد کی مکّھی کو نہیں مارنا چاہیے کہ” نبیٔ کریم ،رَءُوْفٌ رَّحیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے چیونٹی اور شَہْد کی مکّھی کو قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔“ (1) حضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللہ ابنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… مُصَنّف اِبن اَ بی شیْبة ،کتاب الادب ،باب فی قتل النمل ،۶/۲۵۹، حدیث:۱