Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 18:تجدیدِایمان وتجدیدِ نکاح کا آسان طریقہ
12 - 26
بولے گا اس نے نئے اَلفاظ سنے وہ جو پہلے والے نے نہ سُنے تھے اس طرح دوسرا گواہ بھی سنے گا اس لیے دونوں گواہوں کا ایک ساتھ سُننا بھی نہیں پایا جائے گا اور تیسری وجہ باطل ہونے کی یہ ہے کہ ٹیلی فون پر صرف آواز سُنی جاتی ہے، کون شخص قبول کر رہا ہے ؟ یہ معلوم نہیں ہوتا ہے اور صرف آواز سے یہ متعین نہیں کیا جا سکتا کہ یہ  فُلاں شخص کی آواز ہے اس لئے کہ آواز دوسرے کی طرح بنائی جا سکتی ہے۔ لوگ جانوروں کی آوازوں کی اس طرح نقل کرتے ہیں کہ اگر سامنے نہ ہو تو پہچانا نہیں جا سکتا کہ یہ آواز جانور کی ہے یا انسان نقل کر رہا ہے۔ بہر حال ٹیلی فون پر نکاح باطل ہے۔ (1)فتاویٰ فیض ُ الرّسول میں ہے:ٹیلی فون کے ذریعے نکاح پڑھنا ہرگز صحیح نہیں۔(2) 
وُکلاء کے ذریعے نکاح کی صورت
سُوال: کیا کوئی ایسی صورت نہیں جس سے ٹیلیفون پر نکاح کرنا  دُرست ہو جائے؟
جواب:ٹیلیفون پر نکاح دُرست ہونے کی یہ صورت ہو سکتی ہے کہ لڑکا یا لڑکی خط یا ٹیلیفون کے ذریعے کسی شخص کو اپنا وکیل بنا دےمثلاً  لڑکا  کسی کو اپنا وکیل بناتے ہوئے یہ  کہے کہ میں  فُلانہ بنتِ فُلاں بن فُلاں سے اتنے  حق مہر کے بدلے میں نکاح کرنا چاہتا ہوں یا لڑکی کہے کہ میں فُلاں بن فُلاں  سے اتنے حق مہر کے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… وقارُالفتاویٰ،۳/۵۲ ملتقطاً  
2…… فتاویٰ فَیض الرسول ،۱/۵۶۰