Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 16: نیکیاں چھپاؤ
5 - 103
 غُلاموں کے ساتھ پیش آنے والی مُشکلات کو بعطائے  الٰہی جانتے اور انہیں  دُور بھی فرماتے ہیں جیسا کہ اس نَومولود کے والِد کی پریشانی جان کر دُور فرما دی ۔میرے آقا اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن  کیا خوب اِرشاد فرماتے ہیں:
فریاد اُمتی جو کرے حالِ زار میں
ممکن نہیں کہ خیرِ بشر کو خبر نہ ہو
وَاﷲ وہ سُن لیں گے فریاد کو پہنچیں گے
                  اتنا بھی تو ہو کوئی جو آہ کرے دل سے	(حدائقِ بخشش)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!	 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
نیک اَعمال میں رضائے الٰہی کی نیت
عرض:اَعمالِ صالحہ  بجا لانے میں  کیا  نیت ہونی چاہیے؟
اِرشاد:جوبھی نیک عمل کیا جائے فقط اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے کی نیت سے کیا جائے۔ اگر کوئی شخص اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  کی رضا  کی بجائے  کسی اور کو دِکھانے ، دوسروں سے داد و ستائِش پانے یا اپنا نام چمکانے کی نیت سے کوئی عمل کرے گا  تو  ایسا شخص ثواب سے محروم ہو کر ریاکاری کی تباہ کاری میں مبتلا  ہو جائے گا لہٰذا جو بھی نیک عمل کیا جائے محض اللہ  عَزَّوَجَلَّ  کی