میرے ہر جُمُعَہ کی رات کے دُرُود کا علم ہے۔ پھر اس نے سو دِینار اور نکالے اور کہا: یہ آپ کی اُس تھکاوٹ کے بدلے میں ہیں جو آپ کو ہماری طرف آتے ہوئے برداشت کرنا پڑی۔ پھر وزیر صاحِب یَکے بعد دِیگرے( نَومولود کے والِد کے لیے)سو سو دِینار نکالتے رہے حتّٰی کہ ہزار دِینار نکال لیے مگر اُس نے کہا :میں صِرْف اُتنے لوں گا جن کا مجھے رسولُ اللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حکم فرمایا ہے۔(1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اِس حِکایت سے معلوم ہوا کہ ہمارے پیارے سرکار،مکے مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا سے اپنے غُلاموں کے ظاہری اور پوشیدہ اَعمال سے خبردار ہیں۔ تبھی تو خلیفہ کے وزیر علی بن عیسٰی کے ’’پوشیدہ عمل‘‘ کے بارے میں غیب کی خبر دیتے ہوئے اِرشاد فرمایا کہ”اُسے جا کر میرا سلام کہنا اور یہ نشانی بتانا کہ تم جُمعہ کی رات مجھ پر ہزار مرتبہ دُرُود پڑھنے کے بعد سوتے ہو۔ اِس جُمعہ کی رات تم نے مجھ پر سات سو مرتبہ دُرُود پڑھا تھا کہ خلیفہ کا قاصِد آیا اور تمہیں بُلا کر لے گیا۔ پھر واپس آ کر تم نے مجھ پر دُرُود پڑھا حتّٰی کہ تم نے ہزار مرتبہ دُرُود شریف مکمل کر لیا۔“یہ بھی معلوم ہوا کہ ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1۔۔۔۔ القول البدیع، الباب الرابع فی تبلیغہ۔۔۔ الخ، ص۳۲۷- ۳۲۸