پر مطلع ہو کر ان کی تعریف کریں۔اس ضِمن میں امیرُالمؤمنین حضرتِ سَیِّدُنا صدیقِ اکبررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے پوشیدہ عمل کا جذبہ ملاحظہ کیجیے چنانچہ
صدیقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کاپوشیدہ عمل
اَمِیْرُ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سيِّدُنا فاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ رات كے وقت مدینۂ منوره زَادَہَااللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً كے كسی محلے ميں رہنے والی ايک نابينا بوڑھی عورت کے گھریلو کام کاج کر دیا کرتے تھے،آپ اس کےلیے پانی بھر کر لاتے اور اس کے تمام کام سر انجام دیتے۔حسبِ معمول ایک مرتبہ بڑھیا کے گھر آئے تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ سارے کام ان سے پہلے ہی کوئی کر گیا تھا۔ بہرحال دوسرے دن تھوڑا جلدی آئے تو بھی وہی صورتِ حال تھی کہ سب کام پہلے ہی ہو چکے تھے۔جب دو تین دن ایسا ہوا تو آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو بہت تشویش ہوئی کہ ایسا کون ہے جو مجھ سے نیکیوں میں سبقت لے جاتا ہے؟ایک دن آپ دن ہی میں آ کر کہیں چھپ گئے جب رات ہوئی تو دیکھا کہ خلیفۂ وقت اَمیرُالمؤمنین حضرتِ سَیِّدُنا ابوبکر صدیقرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُتشریف لائے اور اس نابینا بڑھیا کے سارے کام کر دیئے۔آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ بڑے حیران ہوئے کہ خلیفۂ وقت ہونے کے باوجود ایسی اِنکساری!اِرشاد فرمایا:حضرتِ سَیِّدُنا ابوبکر صدیق