اِرشاد:جی ہاں!احادیثِ مُبارَکہ میں بھی نیکیاں چھپانے کی ترغیب ہے اورمزید پوشیدہ عبادت کے فَضائِل بھی بیان فرمائے گئے ہیں چُنانچہ خَلْق کے رہبر، شافعِ محشر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: تم میں سے جو کوئی نیک اَعمال پوشیدہ رکھنے کی اِستطاعت رکھتا ہو تو اُسے چاہیے کہ وہ ایسا ہی کرے(یعنی اپنے نیک اَعمال کو پوشیدہ رکھے۔)(1)
سلطانِ اِنس و جان، سرورِذیشانصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ فضیلت نشان ہے:وہ ذِکر جس کو نگہبان فرشتے بھی نہ سُن سکیں،اس ذِکر پر جسے وہ سُن سکیں ستّر درجہ زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔(2) ایک اور حدیثِ پاک میں اِرشاد فرمایا:ظاہِری عمل کے مقابلے میں پوشیدہ عمل افضل ہے۔(3)
سب سے زیادہ طاقتور چیز
حضرتِسیِّدُنا اَنَس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:جب اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے زمین کو پیدا فرمایا تو وہ کانپنے لگی تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے پہاڑوں کو پیدا فرما کر انہیں زمین میں گاڑ دیا تو وہ
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… جامع صغیر،حرف المیم ،ص۵۱۲ ،حدیث:۸۴۰۵
2…… کنزالعُمّال، من حرف الھمزة فی الاذکار...الخ ،الباب الاوّل فی الذکر وفضیلته ،الجزء:۱، ۱/۲۲۷،حدیث:۱۹۲۵
3…… شُعَبُ الْایمان، باب فی السرور بالحسنة والاغتمام بالسیئة ،۵/۳۷۶ ، حدیث:۷۰۱۲