پہلے اِسے پڑھ لیجیے!
اللہربُّ العالمین نے اِنسانوں اور جنّوں کو اپنی قدرتِ کامِلہ سے پیدا فرمایا کہ اس کی بندگی کریں، انہیں عقل و شعور کے زیور سے نوازا کہ اچھائی بُرائی میں تمیز کریں اور ہر طرح کی نعمتیں عطا فرمائیں کہ شکرگزار بنیں مگر شیطان لعین اِنسان کا کُھلا دُشمن ہونے کی وجہ سے اِسی جستجو میں رہتا ہے کہ یہ اپنے معبود ِحقیقی کی بندگی سے منہ موڑ کر اس کی نافرمانیوں میں مشغول رہے ۔ وہ اپنے اس بُرےمقصد کی خاطر اوّلاً تو لوگوں کو نیکی کی طرف جانے نہیں دیتا اور اگر کوئی شیطان کی چالوں کو ناکام بناتے ہوئے نیک عمل کرنے میں کامیاب ہوبھی جائے تو رِیاکاری، تکبر، حُبِّ جاہ اور خود نُمائی وغیرہ میں مبتلا کر کے اس کے اَعمال بَرباد کر دیتا ہے اور بندہ اپنے زُعم میں نیک اَعمال کے سبب خوش فہمی میں مبتلا رہتا ہے مگر بروزِ قیامت کفِ افسوس ملتا رہ جائے گا کہ نیکیوں کا اَجر تو دُنیا ہی میں ضائع کر چکا۔
پیشِ نظر رسالے’’نیکیاں چھپاؤ ‘‘میں اِخلاص کا ذہن اور اپنی نیکیاں چھپانے کی بھرپور ترغیب دِلائی گئی ہےجسے المدینۃ العلمیۃ کا شُعبہ”فیضانِ مدنی مذاکرہ“پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہے نیز اِس رسالے میں امیرِاہلسنَّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے بیان ’’نیکیاں چھپاؤ‘‘کو بھی شامل کیا گیا ہے۔اسے نہایت توجہ سے پڑھیے اور شیطان کے مکر و فریب سے بچ کر اِخلاص کے ساتھ نیک اَعمال بجا لاتے ہوئے اُخْروی نَجات کے لیے کوشش کیجیے۔
مجلس المدینۃ العلمیہ
(شعبہ فیضانِ مدنی مذاکرہ)
22 شعبان المعظم ۱۴۳۷ھ/30مئی 2016ء