ہے،گالی دیتا تحقیرکرتاہے تو سخت فاسِق،فاجِرہے اور اگر بے سبب( بِلا وجہ) رَنج رکھتا ہے تو مَرِ یْضُ الْقَلْب خَبِیثُ الْبَاطِن( دِل کا مریض اور ناپاک باطن والا)ہے اور اُس کے کُفر کا اَندیشہ ہے۔(1)
حضرتِ سَیِّدُنا امام فخرُالدِّین رازیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِیتفسیرِکبیر میں نقل فرماتے ہیں:جس نے عالمِ دین کی تو ہین کی،تحقیق اس نے علم دِین کی توہین کی اور جس نے علمِ دین کی توہین کی،تحقیق اس نے نبیٔ کریم عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰو ۃِ وَالتَّسْلِیْم کی توہین کی۔(2)مزید فرماتے ہیں:جس نے عالِم کو حقیر سمجھا ،اُس نے اپنے دِین کو ہلاک کیا ۔(3)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہر مسلمان کے لیے ضَروری ہے کہ وہ عُلَمائے اہلسنّت سے عقیدت ومحبت رکھے اور ان کے ساتھ بُغض وعداوت رکھنے سے ہر دم بچتا رہے کہ خُلاصۃ الفتاویٰ میں ہے:جو بغیر کسی ظاہری وجہ کے عالمِ دین سے بُغض رکھے اس پر کُفر کا خوف ہے۔(4)اسی طرح بِلااجازتِ
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… فتاویٰ رضویہ،۲۱/۱۲۹
2…… تفسيرِ کَبِیر،پ۱،البقرة ،تحت الآیة:۳۰ ،۱/۴۰۸
3…… تفسيرِکَبِیر،پ۱،البقرة ،تحت الآیة:۳۰ ،۱ /۴۱۱
4…… خُلَاصَةُ الْفتاویٰ،کتاب الفاظ الکفر،الفصل الثانی...الخ،الجنس الثامن،۴/۳۸۸