Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 14:تمام دنوں کا سردار
11 - 31
یہی وہ علم ہے جس کے بارے میں سرکارِ مدینۂ مُنوَّرہ، سَردارِ مکۂ مکرمہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے اِرشاد فرمایا:علمِ دین اِسلام کی زندگی اور اِیمان کا سُتون ہے اور جس نے یہ علم سکھایا اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ اس کےلئے اَجر کو مکمل فرما دے گا اور جس نے یہ علم سیکھا اور اس پر عمل کیا تواللہ عَزَّ  وَجَلَّاسے وہ علم بھی سکھادے گا جو وہ نہیں جانتا۔(1)ایک اور حدیث میں ارشاد فرمایا: علمِ دین میری میراث ہے اور جو مجھ سے پہلے اَنبیا گزرے ہیں ان کی میراث ہے پس جوبھی میرا  وارِث ہوگا، جنّت میں جائے گا۔(2)
علمِ دین کی ان فضیلتوں اور برکتوں کا حُصول علمائے کرامکَثَّرَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام کے ذریعے ہی ممکن ہے،انہی کی بدولت ہم  علمِ دین حاصل کر کے نفس و شیطان کے مکروفریب سے بچتے ہوئےاللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے پیارے رسولصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکے اَحکامات پر عمل کر کے اپنی قبرو آخرت کو سنوار سکتے ہیں لہٰذاعُلَمائے اہلسنّت سے ہر دم وابستہ رہیے۔ کاش! یہ مَدَنی پھول ہر دعوتِ اسلامی والے کی نَس نَس میں رچ بس جائے کہ”علما کو ہماری نہیں بلکہ ہمیں عُلَمائے اہلسنّت کی ضرورت ہے۔“یہی وجوہات
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… جامِع صغِیر،فصل فی المحلی  بأل من  ھذا الحرف،ص۳۵۲، حدیث:۵۷۱۱ 
2…… مُسند الامام اَبِی حَنِیفَہ ،باب الالف،روایتہ عن اسماعیل بن عبد الملک،ص۵۷