Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 12:مَساجِد کے آداب
9 - 34
 جانے کیلئےبھی ان کا جانا، لے جاناہرگزجائز نہیں۔(1) 
مسجِدکو سڑک بنانا کیسا؟
عرض:پوری مسجد یا اس کے کسی حصّے کو شہید کرکے لوگوں کے لیےسڑک (Road)بنانا کیسا ہے ؟
ارشاد:پوری مسجِد یا اس کے کسی حِصّے کو شہید کرکے اُس پر سڑک(Road) بنانا حرامِ قطعی ہے،اس سے مسجد کی بے حرمتی اور اسے ویران کرنا لازم آتا ہےلہٰذا یہ سخت حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہےچنانچہ پارہ1سورۃُالبقرہ کی آیت نمبر 114 میں خدائے رحمٰنعَزَّوَجَلَّ کا فرمانِ عالیشان ہے:
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنۡ مَّنَعَ مَسٰجِدَ اللہِ اَنۡ یُّذْکَرَ فِیۡہَا اسْمُہٗ وَسَعٰی فِیۡ خَرَابِہَاؕ
ترجمۂ کنزالایمان:اور اس سے بڑھ کر ظالم کون جو اللّٰہ کی مسجدوں کو روکے اُن میں نام ِ خدا لئے جانے سے اور اُن کی ویرانی میں کوشش کرے ۔
اسآیتِ مبارکہ کے تحت صدرُ الافاضِل حضرتِ علّامہ مولانا سیِّد محمد نعیم الدّین مُراد آبادیعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی فرماتے ہیں: مسجد کی ویرانی جیسے ذِکر و نَماز کو روکنے سے ہوتی ہے ایسے ہی اس کی عمارت کے نُقصان پہنچانے اور
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… فتاویٰ رضویہ،۱۶/۳۵۲