Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 12:مَساجِد کے آداب
3 - 34
مسجِد کاکُوڑا کہاں ڈالا جائے؟
عرض:مسجِد کاکُوڑا کہاں ڈالا جائے؟
ارشاد:مسجِدکا کُوڑا یا مسجِدکی چٹائی کے تِنکے وغیرہ ایسی جگہ پھینکنامَنْع ہے جہاں بے اَدَبی کا اندیشہ ہو چنانچہ حضرت علّامہ علاءُ الدین محمد بن علی حصکفیعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِ الْقَوِی فرما تے ہیں: مسجِدکی گھاس اور کُوڑا ،جھاڑ کر کسی ایسی جگہ نہ ڈالیں جس سے اس کی تعظیم میں فرق آئے۔(1)یوں ہی مسجد کی کوئی چیز بوسیدہ  ہوجائے تو اسے خرید کر بھی  بے اَدَبی کی جگہ نہ لگایا جائے جیساکہ میرے آقا اعلیٰ حضرت،امامِ  اہلِسنّت ،مجدِّدِ دین وملّت مولانا شاہ امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن کی بارگاہ میں سُوال کیاگیا کہ مسجِدکی کوئی چیز خراب ہو جائے ، اسے بیچ کر اس کی قیمت مسجِدمیں دیں پھر دُوسرا آدمی قیمت دے کر مسجِدکی وہ چیز اپنے مکان میں رکھے تو اس کے لئے جا ئز ہے یا نہیں ؟تو اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ رَبِّ الْعِزَّت  نے جواباً  اِرشاد فرمایا :جا ئز ہے مگر اسے بے اَدَبی کی جگہ نہ لگائے۔(2)
مسجد کےبقیہ ملبے  کا حکم
عرض:مسجِدکی نئی تعمیر کی وجہ سے پچھلی تعمیر کا مَلْبہ اگربچ جائے تو اس مَلْبے کے 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… دُرِّمُخْتار،کتاب الطھارة،۱/۳۵۵
2…… فتاویٰ رضویہ،۱۶/۲۸۱ ملخصاً