Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 12:مَساجِد کے آداب
10 - 34
 بے حُرمتی کرنے سے بھی ۔ 
فقہائے کرامرَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام فرماتے ہیں:اگر لوگوں نے ارادہ کیا کہ  مسجِد کا کوئی ٹکڑا مسلمانوں کے لیے  گزر گاہ (یعنی سڑک) بنادیں، تو کہا گیا ہے کہ انہیں ایسا کرنے کا اِختیار نہیں اور بلا شبہ یہی صحیح ہے۔(1)ایسے ہی ایک سوال کےجواب میں اعلیٰ حضرت،اِمام اَہلسنّت مولانا شاہ امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰنفرماتے ہیں:بے شک ایسا کرنا حرام ِ قَطعی اور ضرور حُقُوقِ مسجدپرتَعَدِّی(حَدْسےبڑھنا)اوروقفِ مسجدمیں ناحق دَسْت اَندازی(مداخلت) شرع  مُطہر میں بلا شرط ِواقف کہ اُسی وقف کی مَصْلَحَت (خوبی یا بھلائی)کے لئے ہو وقف کی ہَیْأت(بناوٹ یا صورت) بدلنابھی نا جائز ہے اگرچہ اصل مقصودباقی رہے،توبالکل مقصدِ وقف باطل کر کے ایک دوسرے   کام کے لئے  دینا کیونکر حلال ہو سکتا ہے۔(2)
چھوٹے ناسمجھ بچّوں کو مسجِد میں لانا 
عرض: چھوٹے چھوٹے بچے جو مسجِدمیں دَنْدَناتے اور شور مچاتے پِھر رہے ہوتے  ہیں ،ان کا  جُرم کس پرہے؟ 
ارشاد:چھوٹے بچوں اور پاگلوں کو مسجد میں لانے کی حدیثِ پاک میں ممانعت آئی
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…… فتاویٰ  ھنْدِیة،۲/۴۵۷
2…… فتاویٰ رضویہ،۱۶/۳۵۱