(190)حضرت مولانا محمدجان چوہان مُدَّظِلُّہُ العَالِی
(مرکزی نشرواشاعت جماعت اہلسنّت، احمد پور شرقیہ، بہاولپور ،پاکستان)
مَدَنی چینل کی آمد سے مسلمانوں کو رہنمائی کا حصہ ملا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی مُحمَّد
(191)حضرت مولانا قاری محمد اشفاق اعوان مُدَّظِلُّہُ العَالِی
(خطیب جامع مسجد غوثیہ، النورٹاؤن ورکشاب سٹاپ والٹن روڈ، مرکزالاولیاء لاہور)
اَزَل سے شرارِ ابولہبی، چَراغ مصطفوی صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم سے نبرد آزما (نَ۔بَرْد۔آزما) رہا ہے، خود صَفْحۂ ہستی سے نیست و نابود ہوگیا مگر فیضِ مصطفیٰصلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّمکا کچھ بھی نہ بگاڑ سکا۔ آج اِس پُرفَتن دور میں اِسلام اور مسلمان جن ابتلاؤں اور آزمائشوں میں مبتلا ہیں اِس کا اندازہ حضور صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کاایک ادنیٰ سا غلام بھی لگا سکتا ہے۔ تاہم بطورِ مسلمان ہم سب کی ذمہ داری اور مذہبی فریضہ ہے کہ اَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ وَ نَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَر یعنی نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے، پر توجہ دیں اور عملی طور پر کار بند رہیں۔ اِس کارِ خیر اور مذہبی فریضے میں دعوت ِ اسلامی نے کارہائے نمایاں سر انجام دیئے ہیں۔ آج کے میڈیا کی شَر انگیزیاں کسی