(138) حضرت مولاناہیبت خان سیالوی مُدَّظِلُّہُ العَالِی
(مہتمم دارالعلوم غوثیہ حنفیہ محلہ مدینہ آبادی ،ضلع لیہ، پاکستان )
بعض سائنسی ایجادات ایسی بھی ہیں جو کہ از خود بُری نہیں ہیں ، انسان اپنے عمل سے اس کوبُرا بناتاہے۔ اِنسانی ذہن ہی ہے اس کو تعمیری کام کیلئے استعمال کرے یا تخریبی کام کیلئے استعمال کرے مثلاً بندوق ہے اسکو اپنے دِفاع وحفاظت کیلئے استعمال کرنا دُرُست ہے اور بعض اوقات اس کا استعمال ضروری ہو جاتاہے لیکن اسی بندوق کو کسی بے گناہ آدمی کی جان لینے کیلئے استعمال کرنا اِنتہائی بُراہے اور بڑا ظلم ہے یہی حال تمام آلات کاہے۔ ٹی وی، کیبل بھی از خود بُرے نہیں غلط پروگرام ،حیاسوز فلمیں اور ڈرامے اس کو بُرا بناتے ہیں ، اگر اسی ٹی وی اور کیبل پر(شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے) اچھے تعمیری اورتربیتی پروگرام ہوں تو بَہُت اچھاہے اور انسانی ذہن کو دُرُست سمت استعمال کرنے میں بڑے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔چُنانچِہ انہی حالات کے پیش نظر دعوتِ اسلامی نے مَدَنی چینل شروع کرکے ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے، عملی طور پر نماز، وضو وغیرہ کا طریقہ بتانا اور دیگر مُبلِّغِین کے علاوہ خود امیر اہلسنّت کا تبلیغ فرمانا بَہُت ہی اچھا ہے اور دینِ اسلام کی ترقی وترویج کاکام بڑی سُرعت اور